سینیٹ کی قائمہ کمیٹی تجارت نے ایران کے ساتھ مال کے بدلے مال کی تجارت کو فروغ دینے کیلئے نئے اقدامات کا مطالبہ کر دیا کمیٹی نے ٹریڈ ڈیویلپمنٹ اتھارٹی کی بیرون ملک نمائشوں کا جائزہ لینے کیلئے وفد بھیجنے کا فیصلہ بھی کیا ہے۔۔۔
سینیٹر انوشہ رحمان کی زیر صدارت سینیٹ کی قائمہ کمیٹی تجارت کا اجلاس ہوا۔۔۔ سینیٹر سلیم مانڈوی والا نے کہا کہ بارٹر ٹریڈ کے تحت پاکستان سے غذائی اشیاء ایران جا رہی ہیں مگر اس تجارت میں کافی مشکلات ہیں ۔۔۔تاجر نمائندوں نے کہا کہ اس وقت بارڈر پر 600 گاڑیاں روکی ہوئی ہیں۔۔۔ انھیں کہا جارہا ہے کہ امپورٹ آرڈر فارم لاؤ۔۔۔
سیکرٹری تجارت جواد پال نے کہا کہ اسٹیٹ بینک نے 2016 میں تمام امپورٹ پر الیکٹرانک امپورٹ فارم لازمی کر دیا تھا۔۔ سلیم مانڈوی والا نے کہا کہ یہ امپورٹ نہیں ہے کیونکہ کوئی ادائیگی نہیں ہوتی۔۔۔ اس لیے ای آئی ایف فارم کی ضرورت ہی نہیں ہے۔کمیٹی نے معاملہ مزید غور کیلئے ذیلی کمیٹی کے سپرد کر دیا ۔۔۔۔
کمیٹی نے وزارت تجارت میں کسٹمز افسران کے ڈیبوٹیشن کی جگہ کامرس اور ٹریڈ گروپ کے افسران کو تعینات کرنے کی ہدایت کی ۔۔۔ سینیٹر انوشہ رحمان نے کہا کہ ٹی ڈیپ برآمدات بڑھانے کیلئے عالمی نمائشوں میں شرکت کرتی ہے۔۔۔ رواں مالی سال بیرون ملک ہونے والی اگلی چھ نمائشوں میں کمیٹی کا ایک ممبر بھی شرکت کرے گا جو واپسی پر کمیٹی کو اپنی رپورٹ پیش کرے گا۔۔۔۔