لاہور : پاکستان پیپلز پارٹی نے پی پی 52 سمبڑیال کے ضمنی انتخابات کو فراڈ قرار دے دیا۔
پیپلز پارٹی کے رہنما ندیم افضل چن، حسن مرتضیٰ نے نیوز کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ پیپلز پارٹی کو 400 ووٹوں کا طعنہ دیا گیا، تسلیم کرتا ہوں لوگوں نے (ن) لیگ کا ساتھ دینے کی وجہ سے ہمیں ووٹ نہیں دیئے، لوگوں نے ہمیں اور (ن) لیگ کو بھی ووٹ نہیں دیئے۔
ندیم افضل چن کا کہنا تھا کہ مسلم لیگ (ن) والا اگر کوئی سلام بھی لیتا ہے تو لوگ اسے ووٹ نہیں دیتے، مسلم لیگ (ن) کا ساتھ دینے کی وجہ سے ہمارا ووٹ بینک خراب ہوا، کسان کی تین فصلیں رُل گئی ہیں، ہمارے پاس کسان کو دینے کے لیے جواب نہیں تھا۔
انہوں نے کہا کہ مسلم لیگ (ن) کے پاس تگڑے بدمعاش ہیں، سمبڑیال الیکشن میں انڈر ورلڈ کے بدمعاش دیکھے، ہمارے پاس بھی سرکاری مشینری ہوتی تو ہم بھی 40 ہزار ووٹ لے لیتے، جو جیت گئے ہیں ان کو جیت مبارک ہو۔
ندیم افضل چن نے تجویز پیش کی کہ اگر ان کو اتنا اعتماد ہے تو ایک شفاف الیکشن کرا لیں، پولیس کے ذریعے پولنگ سلو اور پولنگ باکسز اٹھا کر بھی لے گئے، سمبڑیال کا ضمنی الیکشن شفاف نہیں ہوا، الیکشن کمیشن سے امید تو نہیں ہے اگر ایسے الیکشن کرانے ہیں تو پھر ویسے لیٹردے دیا کریں۔
انہوں نے کہا کہ یوٹیلٹی سٹورز سے 9 ہزار ملازمین کو نکالا گیا، اب سرکاری ہسپتالوں سے ملازمین کو نکالا جائے گا، ہمارے پاس ووٹرز کے سوالوں کے جواب نہیں تھے۔
ندیم افضل چن کا کہنا تھا کہ تحریک انصاف کے سیاسی جماعتوں سے بات چیت نہ کرنے کی وجہ سے سیاست کمزور ہو رہی ہے، پیپلز پارٹی نے ہمیشہ کہا ہے ہر الیکشن شفاف ہونا چاہئے۔
انہوں نے کہا کہ سندھ میں کسانوں کو ریلیف مل رہا ہے، ہم حکومت میں ہی نہیں ہیں چھوڑیں کیا، الیکشن کمیشن، میڈیا، عدلیہ کو آزاد ہونا چاہئے، بیانیہ صرف پیپلز پارٹی کا ہے، باقی کا گیٹ نمبر 4 ہے۔