دبئی : ایئرانڈیا ایکسپریس کی انتظامیہ کی نااہلی کے باعث ایک سو پچاس مسافر کھانے ، پانی اور اے سی کے بغیر پھنسے رہے۔ دبئی سے تیرہ جون کی شام روانہ ہونے والی میں خرابی ہوئی ۔ کئی مسافروں نے سوشل میڈیا پر اپنے غم و غصے کا اظہار کیا اور ایئر لائن سے جوابدہی کا مطالبہ کیا۔
خلیج ٹائمز کے مطابق دبئی سے جے پور جانے والی ایئر انڈیا ایکسپریس کی پرواز میں سوار مسافروں کو مبینہ طور پر پانچ گھنٹے سے زیادہ ایئرکنڈیشننگ، خوراک یا پانی کے بغیر گراؤنڈ ہوائی جہاز کے اندر پھنسے رہے اس کے باعث مسافروں میں شدید غصہ پیدا ہوا اور انہوں نے انتظامیہ کو غفلت کے الزامات کا مرتکب قرار دیا۔
پرواز IX-196، جو 13 جون کو شام 7.25 بجے دبئی سے روانہ ہونے والی تھی۔ تکنیکی خرابی کی وجہ سے وقت پر ٹیک آف نہیں کر سکی۔ لیکن مسافروں کو جہاز سے اترنے کی اجازت دینے کے بجائے، مبینہ طور پر 150 سے زائد مسافروں کو طیارے کے اندر رکھا گیا کیونکہ کیبن کا درجہ حرارت بڑھ گیا تھا۔
اس کی ایک ویڈیو، جسے ہندوستانی ماہر خوراک اور سوشل میڈیا انفلوئنسر آرزو سیٹھی نے پوسٹ کیا ہے، میں، بظاہر پریشان مسافروں کو پسینے میں بھیگے دیکھا جا سکتا ہے، وہ اپنے آپ کو حفاظتی کارڈز اور جو کچھ بھی ٹھنڈا رہنے کے لیے مل سکتے ہیں، انہیں پنکھا بنا کر جھول رہے تھے۔
سیٹھی نے اپنی پوسٹ میں کہا کہ "ہمیں شام 7 بجے سوار کیا گیا تھا، لیکن فلائٹ کا اے سی نہیں چلا۔ میرا تین سالہ بیٹا پسینے میں بھیگ گیا تھا۔ ایک بھی اٹینڈنٹ ہماری مدد کے لیے نہیں آیا۔ کسی نے ہمیں پانی نہیں دیا، کھانا بھی نہیں دیا،” سیٹھی نے اپنی پوسٹ میں کہا۔ "اگر طیارے میں تکنیکی خرابی ہوتی تو وہ ہمیں ٹرمینل میں انتظار کرنے دے سکتے تھے۔ لیکن انہوں نے ہمیں اس طرح اندر بند کرنے کا انتخاب کیا۔”