مہنگائی میں اضافے کا خطرہ اور تجارتی خسارے میں مسلسل اضافے نے شرح سود میں کمی کا سات ماہ کا تسلسل ٹوٹ گیا۔
حالیہ بجٹ میں نئے ٹیکس لگنے پر اسٹیٹ بینک نے مہنگائی میں اضافے کا خطرہ محسوس کرتے ہوئے شرح سود کو 11 فیصد پر مستحکم رکھا ہے۔
اس سے قبل اسٹیٹ بینک نے 5 مئی کو شرح سود میں 100 بیسز پوائنٹس یا ایک فیصد کمی کرنے کا فیصلہ کیا تھا جس کے بعد شرح سود 12 فیصد سے کم ہوکر 11 فیصد پر آگئی تھی۔
واضح رہے کہ اسٹیٹ بینک نے اپریل شرح سود 12 فیصد پر برقرار رکھنے کا فیصلہ کیاتھا جبکہ اس سے قبل 27 جنوری 2025 کو اسٹیٹ بینک نے اگلے 2 ماہ کے لیے شرح سود ایک فیصد کم کرنے کا اعلان کیا تھا، جس کے بعد شرح سود 12 فیصد کی سطح پر آگئی تھی۔
16 دسمبر 2024 کو اسٹیٹ بینک آف پاکستان نے بڑا فیصلہ کرتے ہوئے شرح سود 200 بیسس پوائنٹس کم کرکے 13 فیصد کرنے کا اعلان کیا تھا۔
یاد رہے کہ جون 2024 کے بعد سے دسمبر 2024 تک مسلسل 6 بار شرح سود کم کی گئی تھی، گزشتہ 8 ماہ کے دوران شرح سود 10 فیصد کم ہوکر 22 فیصد سے اب 12 فیصد کی سطح پر برقرار ہے۔
مانیٹری پالیسی کمیٹی نے نوٹ کیا کہ مئی میں مہنگائی کی حالیہ شرح میں سالانہ بنیاد پر 3.5 فیصد کا اضافہ اس کی توقعات کے مطابق تھا، جب کہ بنیادی مہنگائی میں معمولی کمی آئی ہے۔
ہیڈ لائن مہنگائی، جو مئی 2023 میں تقریباً 40 فیصد تھی، کئی مہینوں کی مسلسل کمی کے بعد سالانہ بنیاد پر کم ہو کر 0.3 فیصد کی کم ترین سطح تک پہنچ گئی تھی۔