ایران کے طاقتور فوجی ادارے اسلامی انقلابی گارڈ کور (IRGC) نے دعویٰ کیا ہے کہ اس نے اسرائیل کے دارالحکومت تل ابیب میں واقع موساد کے انٹیلی جنس آپریشنز سینٹر کو میزائل حملے میں نشانہ بنایا ہے۔ اس حملے کا مقصد اسرائیلی سرزمین پر موجود انٹیلی جنس مراکز کو جواب دینا ہے، جو ایران کے مطابق، خطے میں بدامنی پھیلانے میں ملوث ہیں۔
ایرانی سرکاری ٹیلی ویژن اور بین الاقوامی خبر رساں ادارے ایجنسی فرانس پریس (AFP) کے مطابق، IRGC نے کہا ہے کہ اس نے اسرائیل کی فوجی انٹیلی جنس ایجنسی امان (Aman) کے ایک مرکز کو بھی نشانہ بنایا ہے۔
"ہم نے صیہونی حکومت کے ان مراکز پر حملہ کیا جہاں دہشت گردانہ کارروائیوں کی منصوبہ بندی ہوتی ہے، جن میں موساد اور امان شامل ہیں،”— ایرانی فوجی بیان
ایرانی ذرائع کا کہنا ہے کہ تل ابیب میں نشانہ بنائے گئے مقام پر حملے کے بعد شدید آگ بھڑک اٹھی، تاہم اسرائیلی حکام نے ابھی تک اس کی آزادانہ تصدیق نہیں کی۔ اسرائیلی فوج (IDF) نے فی الحال اس حملے پر کوئی سرکاری ردعمل جاری نہیں کیا ہے، اور اسرائیلی میڈیا میں بھی سنسر شپ کے باعث اس کی تفصیلات محدود ہیں۔
یہ واقعہ ایک ایسے وقت میں پیش آیا ہے جب ایران اور اسرائیل کے درمیان تنازع اپنے عروج پر پہنچ چکا ہے۔ حالیہ دنوں میں دونوں ممالک کے درمیان ڈرون حملے، میزائل حملے اور ٹارگٹ کلنگ کے کئی واقعات ہو چکے ہیں۔ ایران کا کہنا ہے کہ اس کے اعلیٰ فوجی رہنماؤں کو اسرائیل نے نشانہ بنایا، جس کا جواب دیا جا رہا ہے۔
ایران طویل عرصے سے دعویٰ کرتا رہا ہے کہ موساد اس کی سرزمین پر خفیہ کارروائیوں میں ملوث ہے، جن میں سائنسدانوں کے قتل، فوجی تنصیبات پر حملے اور سائبر حملے شامل ہیں۔ تل ابیب پر حالیہ حملہ ان کارروائیوں کے جواب کے طور پر پیش کیا جا رہا ہے۔
ایرانی فوجی قیادت کے مطابق”یہ حملہ اس بات کا ثبوت ہے کہ ایران نہ صرف جوابی کارروائی کی صلاحیت رکھتا ہے بلکہ ضرورت پڑنے پر دشمن کی سرزمین پر اہداف کو مؤثر طریقے سے نشانہ بھی بنا سکتا ہے۔”