غزہ — جنوبی غزہ میں فلسطینی مزاحمت کاروں کی ایک کامیاب کارروائی کے نتیجے میں اسرائیلی فوج کے 7 اہلکار ہلاک ہو گئے، جن میں ایک پلاٹون کمانڈر بھی شامل ہے۔ اسرائیلی فوج نے بدھ کے روز اس واقعے کی تصدیق کی ہے۔
اسرائیلی میڈیا کے مطابق یہ واقعہ خان یونس کے قریب پیش آیا، جہاں مزاحمت کاروں نے ایک اسرائیلی فوجی گاڑی کو زیر زمین نصب دھماکہ خیز مواد سے نشانہ بنایا۔ دھماکے کے نتیجے میں گاڑی مکمل طور پر تباہ ہو گئی اور اس میں آگ لگ گئی، جس کے باعث تمام اہلکار موقع پر ہلاک ہو گئے۔فوج کے مطابق اسی علاقے میں ایک اور واقعے میں ایک اسرائیلی فوجی شدید زخمی بھی ہوا ہے۔
جون 2025 کے آغاز سے اب تک کم از کم 19 اسرائیلی فوجی غزہ کی لڑائی میں ہلاک ہو چکے ہیں۔ترک نشریاتی ادارے انادولو کے مطابق، اسرائیلی اخبار یدیعوت احارونوت نے انکشاف کیا ہے کہ ایک سینئر فوجی افسر کے بقول”غزہ میں جاری جنگ کے آغاز سے اب تک 10,000 سے زائد اسرائیلی فوجی ہلاک یا زخمی ہو چکے ہیں، جبکہ ہزاروں اہلکار ذہنی صدمے سے بھی دوچار ہیں۔”
سرکاری اعداد و شمار اس سے کم ہیں
- 861 فوجی ہلاک
- 5,921 زخمی
یہ واضح فرق اس بات کا اشارہ ہے کہ زمینی حقائق اسرائیلی بیانیے سے کہیں زیادہ سنگین ہیں۔
ادھر غزہ میں اسرائیلی بمباری اور فائرنگ سے 86 فلسطینی شہید ہو گئے، جن میں 27 معصوم شہری وہ تھے جو خوراک کی تلاش میں رفح کی سڑکوں پر نکلے تھے۔عینی شاہدین کے مطابق، انہیں براہِ راست فائرنگ کا نشانہ بنایا گیا۔
اسرائیلی چیف آف اسٹاف ایال زمیر نے کہا ہے کہ”ایران کے خلاف جاری مہم کا ایک اہم باب مکمل ہو چکا ہے، لیکن یہ مہم ختم نہیں ہوئی۔ اب ہمارا اگلا ہدف غزہ میں کارروائی اور یرغمالیوں کی بازیابی ہے۔”ان کا مزید کہنا تھا کہ اسرائیل حماس کی حکمرانی کا خاتمہ چاہتا ہے۔