ماسکو – روس کے وزیر ٹرانسپورٹ رومن سٹاروویٹ نے مبینہ طور پر خودکشی کر لی، یہ افسوسناک واقعہ صدر ولادیمیر پوٹن کی جانب سے ان کی اچانک برطرفی کے چند گھنٹے بعد پیش آیا۔ روسی تحقیقاتی حکام نے ان کی موت کی تصدیق کرتے ہوئے کہا ہے کہ ابتدائی شواہد خودکشی کی طرف اشارہ کرتے ہیں، تاہم تحقیقات جاری ہیں۔
روسی تحقیقاتی کمیٹی کے مطابق سٹاروویٹ کی لاش ماسکو کے مضافات میں اوڈینسوو کے مقام پر ایک گاڑی کے اندر ملی، جس پر گولی لگنے کے نشان تھے۔وزارت ٹرانسپورٹ سے ان کی برطرفی کا اعلان سرکاری کریملن ویب سائٹ پر پیر کی صبح کیا گیا تھا۔برطرفی کے فوراً بعد ہی آندرے نکیتن کو قائم مقام وزیر ٹرانسپورٹ نامزد کر دیا گیا۔
روسی میڈیا ادارے ویستی (Vesti)، کومرسانت (Kommersant) اور RBC کے مطابق رومن سٹاروویٹ مبینہ طور پر ریاستی فنڈز کے غبن کی تحقیقات کی زد میں تھے۔یہ فنڈز کرسک کے علاقے میں دفاعی قلعہ بندیوں کی تعمیر کے لیے مختص کیے گئے تھے۔سٹاروویٹ ماضی میں کرسک کے گورنر بھی رہ چکے ہیں۔ذرائع کے مطابق، ان کی گرفتاری کا امکان بہت قریب تھا۔قابل ذکر ہے کہ کرسک میں ان کے پیشرو، الیکسی سمرنوف کو اپریل 2025 میں اسی کیس میں حراست میں لیا جا چکا ہے۔
اسی روز، روسی وزارت ٹرانسپورٹ کے ایک اور اعلیٰ اہلکار آندرے کورنیچک (عمر 42 سال) وفاقی ریلوے ایجنسی میں اپنے دفتر میں اچانک انتقال کر گئے۔ ابتدائی رپورٹ کے مطابق ان کی موت شدید دل کی تکلیف کے باعث ہوئی۔
حکام کا کہنا ہے کہ دونوں واقعات کے درمیان براہِ راست تعلق کی کوئی علامت نہیں ملی، تاہم تفتیش جاری ہے۔
سیاسی مبصرین اس واقعے کو پیوٹن حکومت میں جاری احتسابی کارروائیوں اور بااثر شخصیات کے خلاف بڑھتی گرفت کے تناظر میں دیکھ رہے ہیں۔ ایک ہی دن میں دو اعلیٰ افسران کی اموات نے روسی وزارتوں میں بڑھتے دباؤ اور داخلی بحران پر بھی سوالات کھڑے کر دیے ہیں۔