کراچی — پاک بحریہ نے جمعرات کے روز کراچی شپ یارڈ اینڈ انجینئرنگ ورکس (KS&EW) میں مقامی طور پر تیار کردہ جدید گن بوٹ پی این ایس ساہیوال کو کامیابی کے ساتھ لانچ کر دیا، جو قومی سطح پر دفاعی خود انحصاری کی ایک اہم پیش رفت تصور کی جا رہی ہے۔
یہ جدید گن بوٹ پاک بحریہ کے پلیٹ فارم ڈیزائن ونگ (PDW) کی انجینئرنگ مہارت کا نتیجہ ہے، جو ملک میں جنگی جہازوں کی تیاری میں بڑھتی ہوئی صلاحیتوں کی واضح عکاسی کرتا ہے۔ پی این ایس ساہیوال نہ صرف جدید ٹیکنالوجی سے لیس ہے بلکہ یہ پاکستان کی سمندری حدود اور اس کی معاشی مفادات کے تحفظ میں ایک کلیدی کردار ادا کرے گا۔
ڈائریکٹوریٹ جنرل پبلک ریلیشنز (DGPR–Navy) کے مطابق، پی این ایس ساہیوال نیم خودکار، طویل فاصلے تک نشانہ بنانے والی بحری توپوں سے لیس ہے، جو اسے ساحلی دفاع، میری ٹائم پیٹرولنگ، اور اینٹی سرفیس وارفیئر میں مؤثر بناتی ہے۔ اس کی تعیناتی سے پاکستان کے خصوصی اقتصادی زونز (EEZs) اور اسٹریٹجک سمندری راستوں کی حفاظت مزید مضبوط ہو گی۔
تقریب کی صدارت کرنے والے وائس چیف آف نیول اسٹاف، وائس ایڈمرل اویس احمد بلگرامی نے اس موقع پر کہا”پی این ایس ساہیوال کا کامیاب آغاز دفاعی خود انحصاری کے ہمارے سفر میں ایک سنگ میل ہے۔ یہ دیسی بحری جہاز سازی کے شعبے میں ہماری عزم و ہنر کا مظہر ہے۔”
انہوں نے کراچی شپ یارڈ کی جہاز سازی میں مسلسل اعلیٰ معیار برقرار رکھنے پر تعریف کی اور وزارت دفاعی پیداوار (MoDP) کے تعاون پر شکریہ ادا کیا۔
ایڈمرل بلگرامی نے مستقبل کے منصوبوں کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ ملک کی بحری سلامتی کو مدنظر رکھتے ہوئے مزید گن بوٹس کی تیاری زیر غور ہے، تاکہ ابھرتے ہوئے میری ٹائم سیکیورٹی چیلنجز کا بھرپور جواب دیا جا سکے اور مقامی جہاز سازی کی صلاحیت کو مزید تقویت ملے۔
اس تقریب میں پاک بحریہ کے اعلیٰ افسران، وزارت دفاعی پیداوار کے نمائندے، کراچی شپ یارڈ کے حکام، اور پاکستان کے دفاعی صنعتی نیٹ ورک سے وابستہ ماہرین نے شرکت کی۔ اس موقع پر دفاعی قیادت اور ملکی صنعتی شعبے کے درمیان بڑھتی ہوئی ہم آہنگی بھی واضح طور پر محسوس کی گئی۔