ایران کے صدر صدر پزشکیان کی وزیراعظم شہباز شریف سے ملاقات۔۔
اسرائیل کے خلاف جنگ میں حکومت پاکستان اور پاکستانی عوام کی غیر متزلزل حمایت پر پاکستانی حکومت اور عوام کا شکریہ ادا کیا۔۔
مسعود پزشیکیان نے کہا کہ ایرانی قوم اس جذبے کو ہمیشہ یاد رکھے گی۔۔
وزیر اعظم نے پاکستان اور ایران کے درمیان موجودہ وسیع البنیاد دو طرفہ تعاون بالخصوص تجارت، رابطہ کاری، ثقافت اور عوامی سطح پر تعلقات کے شعبوں میں تعاون کو مزید وسعت دینے کی ضرورت پر زور دیا۔
وزیراعظم نے پاک-ایران 22 ویں مشترکہ اقتصادی کمیشن کا اجلاس جلد بلانے کی تجویز دی تاکہ دونوں ملکوں کے درمیان تجارت کو فروغ دیا جا سکے۔۔
وزیراعظم ہاؤس سے جاری اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ دونوں رہنماؤں نے باہمی دلچسپی کے مختلف شعبوں میں متعدد یادداشتوں اور معاہدوں کے تبادلے کی تقریب میں شرکت کی۔۔ یہ معاہدے دوطرفہ تعلقات کو مضبوط بنانے میں اہم کردار ادا کریں گے۔۔ تجارت کے فروغ کے لیے کئی اقدامات پر بات چیت ہوئی۔۔
اعلامیئے کے مطابق ان اقدامات میں بارٹر ٹریڈ کی سہولت، چاول، پھلوں اور گوشت کی برآمد کے لیے کوٹہ میں اضافہ، سرحدی بازاروں کی فعالی اور تجارتی رکاوٹوں کو دور کرنا شامل ہیں۔۔ دونوں رہنماؤں نے حالیہ پاک-ایران تجارتی مذاکرات کی پیش رفت پر اطمینان کا اظہار کیا۔
دونوں فریقین نے دوطرفہ تجارت کے موجودہ 3 ارب ڈالر کے حجم کو جلد از جلد 10 ارب ڈالر کے ہدف تک پہنچانے کے عزم کا اعادہ کیا۔۔
دونوں رہنماؤں نے علاقائی اور عالمی امور پر بھی تبادلہ خیال کیا۔ وزیر اعظم پاکستان نے فلسطینی عوام کی کھل کر اور عملی حمایت پر ایرانی قیادت کا شکریہ ادا کیا۔
شہباز شریف نے کہا فلسطینی عوام اسرائیلی افواج کی بربریت کا سامنا کر رہے ہیں۔۔ وزیر اعظم نے اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق ایک آزاد فلسطینی ریاست کے قیام کے لیے پاکستان کی مکمل حمایت کا اعادہ کیا۔۔
وزیر اعظم نے غزہ میں اسرائیلی مظالم کے فوری خاتمے اور وہاں کے مظلوم عوام کو انسانی امداد کی فراہمی کا مطالبہ کیا۔۔ دونوں رہنماؤں نے عالمی برادری سے مطالبہ کیا کہ وہ اس بحران کے حل کے لیے فوری اقدامات کرے۔۔
وزیر اعظم نے بھارتی غیر قانونی مقبوضہ جموں و کشمیر کے مظلوم عوام کے لیے ایران کی حمایت پر بھی شکریہ ادا کیا۔۔ وزیر اعظم نے ایرانی صدر اور ان کے وفد کے اعزاز میں ظہرانے کا اہتمام بھی کیا۔
ایرانی صدر کے وزیراعظم ہاؤس پہنچنے پر پرتپاک استقبال کیا گیا۔۔ معزز مہمان کو گارڈ آف آنر پیش کیا گیا اور باضابطہ استقبالیہ تقریب منعقد ہوئی:۔۔
وفود کی سطح پر بات چیت میں وزیراعظم کے ہمراہ نائب وزیراعظم و وزیر خارجہ سینیٹر محمد اسحاق ڈار، چیف آف دی آرمی اسٹاف فیلڈ مارشل سید عاصم منیر اور دیگر اہم وفاقی وزراء، وزرائے مملکت اور اعلیٰ سرکاری حکام موجود تھے۔
وزیر اعظم نے پاکستان اور ایران کے دیرینہ برادرانہ تعلقات کی اہمیت پر زور دیا۔۔ وزیر اعظم نے ایرانی قیادت، مسلح افواج اور عوام کے ساتھ پاکستان کی مکمل یکجہتی اور حمایت کا اعادہ کیا۔۔
وزیراعظم نے کہا ایران نے حالیہ 12 روزہ جنگ کے دوران اسرائیلی جارحیت کا بہادری سے مقابلہ کیا۔ وزیر اعظم نے اس جنگ کے دوران ایرانی فوجی اہلکاروں، سائنسدانوں اور معصوم شہریوں کی شہادت پر تعزیت پیش کی اور زخمیوں کی جلد صحت یابی کے لیے دعاء کی۔
وزیر اعظم شہباز شریف نے حالیہ پاک-بھارت کشیدگی کے دوران پاکستان کی حمایت پر ایران کا شکریہ ادا کیا۔۔