چیئرمین ایف بی آر ر اشد محمود لنگڑیال نے واضح کر دیا کہ کوئی منی بجٹ نہیں آئے گا۔ اضافی ٹیکسوں کیلئے منی بجٹ کی تجویز زیر غور نہیں۔
چیئرمین ایف بی آر راشد محمود لنگڑیال کا کہنا ہے کہ سالانہ ٹیکس ریونیو کے ہدف میں ردوبدل کے بارے میں ابھی کچھ نہیں کہا جا سکتا۔آئی ایم ایف کو منی بجٹ کے بجائے ٹیکس انفورسمنٹ کے ذریعے آمدن بڑھانے کے پلان سے آگاہ کیا جائے گا۔ سیلابی نقصانات کے بارے میں مختلف آپشنز پر غور کیا گیا ہے۔
ذرائع وزارت خزانہ کے مطابق حکومت نے سیلاب کے نقصانات کی وجہ سے فلڈ لیوی لگانے کی تجویز پر غور کیا تھا، آئی ایم ایف کو منی بجٹ کے بجائے ٹیکس انفورسمنٹ کے ذریعے آمدن بڑھانے کے پلان سے آگاہ کیا جائے گا، منی بجٹ کی بجائے ٹیکس اقدامات پر سختی سے عمل درآمد کرکے آمدن بڑھانے پر آئی ایم ایف کو آمادہ کیا جائے گا۔
آئی ایم ایف سے زیادہ سے زیادہ ریلیف لینے کی ہدایت
دوسری جانب وزیراعظم شہباز شریف نے آئی ایم ایف سے زیادہ سے زیادہ ریلیف لینے کی ہدایت کردی، وزارت خزانہ آئی ایم ایف کو سیلاب کے نقصانات کی وجہ سے ریلیف پر آمادہ کرنے کی کوشش کرے گی، آئی ایم ایف سے سیلاب متاثرین کےلیے ستمبر میں بھی بجلی بلوں میں ریلیف کی کوشش کی جائے گی۔
ذرائع کے مطابق سیلاب متاثرین کے لیے زرعی قرضوں کی ادائیگی میں بھی ریلیف کی کوششیں کی جائیں گی، آئی ایم ایف سے ایف بی آر کے ٹیکس ہدف میں کمی کی کوشش بھی کی جائے گی، آئی ایم ایف کو ایف بی آر کے ٹیکس شارٹ فال پر بریفنگ دی جائے گی۔
آئی ایم ایف کو سیلاب کی وجہ سے ٹیکس آمدن متاثر ہونے پر بھی بریفنگ دی جائے گی، آئی ایم ایف سے معاشی ترقی کی شرح کے ہدف میں معمولی کمی پر بھی تبادلہ خیال کیا جائے گا، آئی ایم ایف سے مزید ٹیکس نہ لگانے پر بھی رعایت کی کوشش کی جائے گی۔