ویٹی کن — کیتھولک مسیحی فرقے کے 14ویں سربراہ پوپ لیو نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے پیش کردہ غزہ امن منصوبے کو "بڑی پیش رفت” قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ یہ خطے میں امن قائم کرنے کی جانب ایک اہم قدم ہے۔ انہوں نے غزہ میں فوری جنگ بندی اور اسرائیلی قیدیوں کی رہائی کا بھی مطالبہ کیا۔
العربیہ کے مطابق پوپ لیو کے یہ ریمارکس ایک سفارتی بیان کی صورت میں اس وقت سامنے آئے جب حماس کی جانب سے صدر ٹرمپ کے امن منصوبے پر مثبت ردعمل ظاہر کیا گیا۔ پوپ نے کہا کہ "گزشتہ چند گھنٹوں میں نمایاں پیش رفت ہوئی ہے جس سے امن مذاکرات کی امید میں اضافہ ہوا ہے، اور مجھے یقین ہے کہ مطلوبہ نتائج جلد حاصل ہو سکتے ہیں۔”
ویٹی کن میں ایک بڑے اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے پوپ لیو نے کہا کہ وہ تمام ذمے دار فریقوں سے اپیل کرتے ہیں کہ وہ امن کے اس راستے پر آگے بڑھیں تاکہ جنگ بندی ممکن ہو، اسرائیلی قیدیوں کی رہائی عمل میں آئے اور خطے میں ایک منصفانہ اور پائیدار امن قائم ہو سکے۔
پوپ لیو نے دنیا میں یہود مخالف نفرت میں اضافے پر بھی گہری تشویش کا اظہار کیا۔ انہوں نے جمعرات کے روز ایک یہودی عبادت گاہ پر حملے میں دو افراد کی ہلاکت اور تین کے زخمی ہونے کے واقعے پر افسوس کا اظہار کیا اور کہا کہ "مجھے غزہ میں فلسطینی عوام پر بیتنے والے مصائب پر بھی گہری رنجیدگی ہے۔”