حماس کی جانب سے غزہ امن معاہدے کے پہلے مرحلے پر دستخط کیے جانے کی تصدیق کردی گئی ہے
حماس کی جانب کہاگیاکہ غزہ پرجنگ کےخاتمے،قابض افواج کے انخلا،امداد کےداخلے اورقیدیوں کے تبادلے پر معاہدہ طےپاگیا،اسرائیلی حکومت زندہ یرغمالیوں کےبدلے 2 ہزار فلسطینی قیدیوں کورہاکرے گی،یرغمالیوں کا تبادلہ معاہدہ نافذ ہونے کے 72 گھنٹوں میں عمل میں آئے گا۔
ہم صدرٹرمپ،معاہدےکی ضامن ممالک،اورمختلف عرب،اسلامی اوربین الاقوامی فریقوں سےمطالبہ کرتے ہیں کہ وہ قابض حکومت کومعاہدے کی تمام شرائط پرمکمل عمل درآمد کا پابند بنائیں۔
ہم اس بات کی تصدیق کرتےہیں کہ ہمارے عوام کی قربانیاں رائیگاں نہیں جائیں گی،اورہم اس عہد کے پابند رہیں گےاوراپنےعوام کے قومی حقوق کوآزادی،خودمختاری اورخود ارادیت کےحصول تک ترک نہیں کریں گے۔
قطر،مصر اورترکی کے برادرانہ ثالثوں کی کوششوں کی اعلیٰ قدرکرتے ہیں،اورساتھ ہی ہم امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی ان کوششوں کوبھی سراہتےہیں جو جنگ کےمستقل خاتمےاورغزہ کی پٹی سےقابض افواج کے مکمل انخلا کے لیے کی جا رہی ہیں۔