وفاقی حکومت نے مذہبی جماعت کے احتجاج کو ہر صورت روکنے کا فیصلہ کرلیا،اس حوالے سے اسلام آباد پولیس کا حتمی سیکیورٹی پلان آرڈر سامنے آگیا،رینجرز، ایف سی اور پنجاب پولیس بھی تعینات ہوگی۔
سیکیورٹی آرڈر کے مطابق جڑواں شہروں میں مجموعی طور پر ساڑھے 5 ہزار سے زائد اہلکار و افسران ڈیوٹی سرانجام دیں گے،رینجرز کے 500، پنجاب پولیس کے 600 ،ایف سی کے 1 ہزار اہلکار وفاق کودے دیئے گئے،وفاقی پولیس کے ساڑھے 3 ہزار سے زائد اہلکارداخلی و خارجی راستوں پرتعینات ہوں گے،احتجاج کے دوران نفری کے ساتھ 5 ایس ایس پیز اور 6 ایس پیز بھی تعینات ہوں گے۔
جڑواں شہروں میں راستوں کی بندش کے باعث دوسرے روز بھی نظام زندگی بری طرح مفلوج ہے، راولپنڈی اسلام آباد کے سو سے زائد راستوں کو کنٹینر اور خار دار تاریں لگا کر بند کردیا گیا،میٹرو بس سروس سمیت انٹرسٹی ٹرانسپورٹ دوسرے دن سے معطل ہے۔
ضلع وزیرآباد کے تمام داخلی اور خارجی راستے بند ہیں،ضلعی انتظامیہ نے چناب ٹول پلازہ کے قریب خندق کھود کر گجرات جانے والے راستے کو مکمل بند کردیا ہے۔
مذہبی جماعت کےاحتجاج کے پیش نظرگوجرانوالہ میں سخت سیکیورٹی اقدامات کے تحت سادھوکی، کامونکی میں جی ٹی روڈ بند کردی گئی ہے،جبکہ کئی جگہوں پر خندقیں کھودی گئیں ہیں۔
شیخوپورہ روڈ، سیالکوٹ روڈ اورعزیز کراس بائی پاس کنٹینر لگاکر بند کردیا گیا ہے،وزیرآباد کے قریب بھی خندقیں کھود دی گئیں،دوسری جانب لاہور میں پولیس اور کارکنوں کے درمیان تصادم میں پولیس اہلکاروں سمیت متعدد افراد زخمی ہوگئے، اورنج لائن اور میٹر بس سروس معطل کردی گئی۔

