ہرارے: افریقی یونین (African Union) نے مڈغاسکر میں فوج کے اقتدار سنبھالنے کے بعد ملک کی رکنیت معطل کر دی ہے۔
یہ اعلان افریقی یونین کمیشن کے سربراہ محمود علی یوسف نے کیا، جنہوں نے اے ایف پی (AFP) سے گفتگو میں تصدیق کی کہ 14 اکتوبر 2025 کو مڈغاسکر میں فوجی بغاوت کے بعد یہ فیصلہ لیا گیا ہے۔
انہوں نے کہا “مڈغاسکر کی رکنیت فی الفور معطل کر دی گئی ہے۔”
یہ اقدام اُس وقت سامنے آیا جب کرنل مائیکل رینڈرینرینا کی قیادت میں فوجی افسران کے ایک گروپ نے ملک میں اقتدار سنبھالتے ہوئے آئین کو معطل کر دیا اور ایک عبوری دور (Transitional Period) کا اعلان کیا۔ فوجی قیادت نے نئی حکومتی ایجنسیوں کی تشکیل کے منصوبے کا بھی اعلان کیا۔
25 ستمبر کو مڈغاسکر میں حکومت مخالف مظاہرے شروع ہوئے تھے جن میں مظاہرین نے صدر اینڈری راجویلینا کے استعفے کا مطالبہ کیا۔
صدر نے عہدہ چھوڑنے سے انکار کیا، لیکن جان سے مارنے کی دھمکیوں کے باعث نامعلوم مقام کی طرف روانہ ہو گئے۔
14 اکتوبر کو مڈغاسکر کی قومی اسمبلی (پارلیمنٹ کے ایوانِ زیریں) نے صدر کو ان کی غیر موجودگی کی بنیاد پر عہدے سے برطرف کر دیا، جسے ہائی آئینی عدالت نے بھی منظور کر لیا۔
تاہم صدر راجویلینا نے فوجی اقدامات کو غیر آئینی اور ناجائز قرار دے کر مسترد کر دیا ہے۔
افریقی یونین کا کہنا ہے کہ وہ “آئینی نظام کی بحالی” تک مڈغاسکر کے ساتھ تعلقات معطل رکھے گی۔
افریقی یونین ماضی میں بھی فوجی بغاوتوں کے بعد افریقی ممالک کی رکنیت معطل کر چکی ہے، جن میں نائجر، مالی، برکینا فاسو اور گبون شامل ہیں۔