ملتان — پاکستان سپر لیگ (پی ایس ایل) کی فرنچائز ملتان سلطانز کے مالک علی ترین نے پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) کی جانب سے بھیجے گئے لیگل نوٹس کو پھاڑ دیا اور واضح پیغام دیا کہ وہ دھمکیوں سے مرعوب نہیں ہوں گے۔
سوشل میڈیا پر جاری اپنے ویڈیو بیان میں علی ترین نے کہا کہ پی ایس ایل منیجمنٹ نے انہیں ایک قانونی نوٹس بھیجا ہے، جس میں تنقیدی بیانات واپس لینے اور معافی مانگنے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔ ساتھ ہی فرنچائز معاہدہ ختم کرنے اور بلیک لسٹ کرنے کی دھمکی بھی دی گئی۔
علی ترین نے کہا “میں دھمکیوں سے خاموش نہیں رہوں گا۔ اگر آپ کو لگتا ہے کہ میں دباؤ میں آ جاؤں گا تو یہ آپ کی غلط فہمی ہے۔ پی ایس ایل سے محبت ہے، یہ لیگ پورے پاکستان کی ہے۔ مسائل کے حل کے لیے بیٹھنے کو تیار ہوں، لیکن آج تک کسی نے مجھ سے رابطہ نہیں کیا، نہ کال کی، نہ ای میل بھیجی۔”
یاد رہے کہ پی سی بی نے معاہدے کی خلاف ورزی اور پی ایس ایل کی ساکھ کو نقصان پہنچانے کے الزامات پر ملتان سلطانز کو نوٹس جاری کیا تھا۔ نوٹس میں خبردار کیا گیا تھا کہ اگر تسلی بخش جواب نہ دیا گیا تو معاہدہ منسوخ اور فرنچائز مالکان بلیک لسٹ ہو سکتے ہیں۔
دوسری جانب ملتان سلطانز انتظامیہ نے ایک بیان میں پی سی بی کے اقدام پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ علی ترین کے تمام بیانات لیگ کے بہترین مفاد میں تھے۔
فرنچائز کے مطابق، علی ترین نے نوجوان کرکٹرز کی تربیت اور کرکٹ کے فروغ کے لیے نمایاں کام کیے ہیں، جن میں اکیڈمیز کا قیام بھی شامل ہے۔
بیان میں مزید کہا گیا کہ علی ترین نے ٹیم میں اربوں روپے کی سرمایہ کاری کی ہے اور ذاتی طور پر 7 ارب روپے کا نقصان برداشت کیا ہے۔ “تعمیری تنقید کو جرم سمجھنا سمجھ سے باہر ہے، یہ پی ایس ایل انتظامیہ کی کمزوری ظاہر کرتا ہے، ایسا لگتا ہے کہ انتظامیہ سوالات سننے یا جواب دہی کے لیے تیار نہیں۔”

