نئی دہلی — بھارت میں جاری آئی سی سی ویمنز ورلڈ کپ کے دوران آسٹریلوی خواتین کھلاڑیوں سے پیش آنے والے چھیڑ چھاڑ کے واقعے نے نیا سیاسی تنازع کھڑا کر دیا ہے، جب بھارتی وزیر کیلاش وجے ورگیا نے اس واقعے کی ذمہ داری کھلاڑیوں پر ہی ڈال دی۔
بھارتی ریاستی کابینہ کے وزیر کیلاش وجے ورگیا نے کہا کہ “آسٹریلوی ویمن کھلاڑیوں کا بغیر اطلاع باہر جانا ان کی اپنی غلطی تھی۔
اس واقعے سے وہ سبق حاصل کریں گی اور مستقبل میں زیادہ محتاط رہیں گی۔”
انہوں نے تسلیم کیا کہ یہ واقعہ سیکیورٹی میں ناکامی بھی ہے، تاہم ان کے بیان نے بھارت بھر میں شدید ردِعمل کو جنم دیا۔
کانگریس نے وزیر کے بیان کو بی جے پی کی خواتین مخالف سوچ کی عکاسی قرار دیا۔
کانگریس رہنما ارون یادو نے کہا کہ “کیلاش وجے ورگیا کا بیان نہ صرف غیر ذمہ دارانہ ہے بلکہ شرمناک بھی۔
یہ بیان خود اس ذہنیت کو ظاہر کرتا ہے جو خواتین کے تحفظ کو سنجیدگی سے نہیں لیتی۔”
واضح رہے کہ اندور میں کھیلے جانے والے ورلڈ کپ میچ کے دوران کچھ آسٹریلوی خواتین کھلاڑیوں کو ہوٹل کے باہر چھیڑ چھاڑ کا سامنا کرنا پڑا تھا۔
پولیس کے مطابق، واقعے میں ملوث شخص کو گرفتار کر لیا گیا ہے اور تحقیقات جاری ہیں۔
آسٹریلوی کرکٹ بورڈ نے بھارتی حکام سے سیکیورٹی اقدامات پر وضاحت طلب کی ہے، جبکہ آئی سی سی نے بھی اس معاملے پر رپورٹ طلب کر لی ہے۔

