واشنگٹن: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے محکمہ خارجہ کے مشرقِ وسطیٰ کے اعلیٰ عہدے کے لیے نامزد امیدوار جوئل رے برن کی نامزدگی واپس لینے کی ہدایت کی ہے۔
امریکی ذرائع کے مطابق، جوئل رے برن کو سینیٹ کی منظوری کے لیے درکار ووٹ حاصل نہیں ہو رہے تھے۔ ان پر الزام ہے کہ انہوں نے ٹرمپ کی پہلی مدتِ صدارت کے دوران شام میں تعینات امریکی فوجیوں کی اصل تعداد کے بارے میں حکومتی حکام کو گمراہ کیا تھا۔
سینیٹ کے ریپبلکن ارکان نے خدشہ ظاہر کیا کہ برن کے بیانات نے شام میں امریکی موجودگی کے حوالے سے ٹرمپ انتظامیہ کی شفافیت پر سوالات اٹھا دیے تھے۔ اس حوالے سے بعض ارکان نے انہیں “متنازع شخصیت” قرار دیا۔
ذرائع کے مطابق، صدر ٹرمپ نے اپنی ٹیم کو ہدایت دی ہے کہ مشرقِ وسطیٰ کی پالیسیوں میں تسلسل برقرار رکھنے کے لیے نیا امیدوار جلد تجویز کیا جائے۔
جوئل رے برن 2019 سے 2021 تک اسسٹنٹ سیکریٹری برائے مشرقِ وسطیٰ امور کے طور پر خدمات انجام دے چکے ہیں اور شام پر امریکی پابندیوں کے نفاذ میں ان کا کلیدی کردار تھا۔
تاہم بعض سابق امریکی حکام کے مطابق، انہوں نے اس عرصے میں شام میں امریکی فوجی موجودگی کے بارے میں مبہم اعداد و شمار پیش کیے تھے، جس سے پالیسی اختلافات اور اعتماد کے مسائل پیدا ہوئے۔
تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ یہ فیصلہ ٹرمپ انتظامیہ کے اندر پالیسی شفافیت کے حوالے سے بڑھتی ہوئی کشمکش کی علامت ہے، خاص طور پر اس وقت جب مشرقِ وسطیٰ میں امریکہ کی سفارتی حکمتِ عملی دوبارہ تشکیل دی جا رہی ہے۔

