نیروبی – کینیا کے ساحلی علاقے کوالے میں منگل کی صبح ایک سیاحتی طیارہ گر کر تباہ ہوگیا، جس کے نتیجے میں 11 افراد ہلاک ہوگئے، جن میں زیادہ تر غیر ملکی سیاح شامل تھے۔
کینیا کی مقامی فضائی کمپنی ممباسا ایئر سفاری کے مطابق، حادثے کا شکار ہونے والے طیارے میں آٹھ ہنگری، دو جرمن مسافر اور کینیا کا ایک پائلٹ سوار تھا۔
طیارہ ساحلی قصبے دیانی ایئر سٹرپ سے اڑا تھا اور اسے ماسائی مارا نیشنل ریزرو جانا تھا، تاہم وہ تقریباً 40 کلومیٹر دور ایک پہاڑی اور جنگلاتی علاقے میں جا کر گر گیا۔
کوالے کاؤنٹی کے کمشنر اسٹیفن اورینڈے نے بتایا کہ حادثہ مقامی وقت کے مطابق صبح 8:35 بجے پیش آیا۔
وزارتِ ٹرانسپورٹ نے تصدیق کی کہ حادثے کے وقت علاقے میں تیز بارش ہو رہی تھی، جس کے باعث ممکنہ طور پر پرواز متاثر ہوئی۔
طیارے میں آگ لگ گئی جس سے جائے حادثہ پر ملبہ مکمل طور پر جل گیا۔
ایسوسی ایٹڈ پریس (AP) کے مطابق، ایئر لائن نے اس وقت کی وضاحت نہیں کی جب طیارہ روانہ ہوا تھا، البتہ بتایا گیا کہ پائلٹ نے روانگی کے بعد کوئی رابطہ نہیں کیا۔
ہوائی اڈے کے کنٹرول ٹاور نے حادثے سے 30 منٹ قبل تک طیارے سے رابطہ کرنے کی کوشش کی لیکن کامیاب نہ ہوسکا۔
عینی شاہدین نے بتایا کہ انہوں نے ایک بلند دھماکے کی آواز سنی اور جب موقع پر پہنچے تو وہاں ناقابلِ شناخت انسانی باقیات اور جلتا ہوا ملبہ موجود تھا۔
حادثے کا ہدف، ماسائی مارا نیشنل ریزرو، دنیا کے مشہور ترین جنگلی حیات کے پارکوں میں سے ایک ہے، جو ہر سال ہزاروں غیر ملکی سیاحوں کو اپنی جانب متوجہ کرتا ہے۔
یہ علاقہ تنزانیہ کے سیرینگیٹی پارک کے قریب واقع ہے اور جنگلی جانوروں کی سالانہ ہجرت (Migration) کے باعث عالمی شہرت رکھتا ہے۔
بین الاقوامی سول ایوی ایشن آرگنائزیشن (ICAO) کے مطابق، 2018 کے بعد سے کینیا حادثات کی تحقیقات کے حوالے سے عالمی اوسط سے نیچے چلا گیا ہے، جس نے ملک کے فضائی حفاظتی نظام پر سوالات اٹھا دیے ہیں۔

