تہران – ایران نے ایک ایسے کارگو جہاز کے مالک سے 170 ملین ڈالر کے جرمانے کا مطالبہ کیا ہے، جسے گزشتہ سال ایرانی فورسز نے قبضے میں لیا تھا۔ حکام کا کہنا ہے کہ یہ جہاز اسرائیل سے منسلک کمپنی کی ملکیت تھا۔
ایرانی انقلابی گارڈز (IRGC) نے اپریل 2024 میں MSC Aries نامی کارگو شپ کو اپنے قبضے میں لیا تھا، جو پرتگال کے جھنڈے تلے سفر کر رہا تھا۔
ایرانی خبر رساں ایجنسی IRNA کے مطابق، یہ جہاز Zodiac Maritime کمپنی کے زیرِ انتظام تھا، جسے اسرائیلی سرمایہ دار ایال اوفر (Eyal Ofer) سے منسلک قرار دیا گیا۔
ایرانی عدلیہ کے ترجمان اصغر جہانگیر نے بتایا کہ جہاز کے مالک کے خلاف مقدمہ عدالت میں زیرِ سماعت ہے۔
انہوں نے کہا، "جہاز کے اسرائیلی نژاد مالک پر دہشت گردی کی مالی معاونت کے الزامات عائد کیے گئے ہیں، اور اس کے خلاف 170 ملین ڈالر جرمانے کی سفارش کی گئی ہے۔”
ترجمان کے مطابق، مقدمے کی سماعت کی کوئی حتمی تاریخ فی الحال مقرر نہیں کی گئی۔
امریکی محکمہ خارجہ نے بحری جہاز کے قبضے کی مذمت کرتے ہوئے اسے "Piracy” (بحری قزاقی) کی کارروائی قرار دیا اور جہاز کے بین الاقوامی عملے کی فوری رہائی کا مطالبہ کیا تھا۔
اس وقت 25 بین الاقوامی عملے کے ارکان کو حراست میں لیا گیا تھا، جن میں سے بعض کو بعد ازاں رہا کر دیا گیا۔
جہانگیر کے مطابق، "جہاز کے مالک اوفر کی کمپنی کا سامان الگ کر دیا گیا، تاہم خود جہاز کی قیمت 170 ملین ڈالر کے لگ بھگ تھی۔”
انہوں نے مزید کہا کہ ایال اوفر اسرائیلی حکومت میں ایک "بااثر کاروباری شخصیت” ہیں جو مبینہ طور پر دفاعی منصوبوں میں سرمایہ کاری کرتے ہیں۔
ایران کی جانب سے یہ کارروائی غزہ کی جنگ کے چند ماہ بعد عمل میں آئی، جب اسرائیل ایران کی حمایت یافتہ فلسطینی تنظیم حماس کے خلاف کارروائیاں کر رہا تھا۔
حماس نے 7 اکتوبر 2023 کو جنوبی اسرائیل پر حملہ کیا تھا، جس کے بعد خطے میں جاری تنازع شدت اختیار کر گیا۔

