وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہاہے کہ پہلے دن اندازہ ہو گیا تھا کہ مذاکرات کا اختیار کابل حکومت کے پاس نہیں ہے ، ایک گروپ کی زبانی یقین دہانیوں پر ہم کتنا بھروسہ کر سکتے ہیں؟ ہم پورا ہفتہ افغان طالبان سے مذاکرات کر چکے ہیں۔
نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے وزیردفاع خواجہ آصف نے کہا کہ کابل میں بیٹھے جو تار کھینچ رہے تھے،ان کاپتلی تماشہ دلی سے کنٹرول ہو رہا تھا، افغان طالبان کے حکومت میں آنے کے بعد سے ہمارے بچے شہید ہو رہے ہیں، کسی کو شک نہیں ہونا چاہیے انہوں نے بھارت کی پراکسی جنگ شروع کی ہے، بھارت نے ہزیمت اُٹھائی ہے،اب کابل کے ذریعے تلافی کی کوشش میں ہے۔
خواجہ آصف نے کہا کہ اسلام آباد کی طرف کسی نے نظر بھی اُٹھائی تو ہم آنکھیں نکال دیں گے، ماضی میں بھی جس نے طالبان کی حمایت کی،ان پر مقدمہ چلنا چاہیے، چاہے وہ دنیا میں ہوں یا نہ ہوں انہیں سزا ملنی چاہیے، فلسطینیوں کی حفاظت کیلئے کردار ادا کر سکیں تو خوش قسمتی ہو گی، خیبرپختونخوا حکومت منتخب ہے،ہمیں ان کا احترام ہے۔
انہوں نے کہا کہ کوئی سمجھتا ہے کہ ہم کالعدم ٹی ٹی پی سے مذاکرات کریں تو ایسا نہیں ہو گا، ہم نے بہت شفاف مذاکرات کئے،صوبائی مفادات پر حرف نہیں آنے دیا۔

