لندن — برطانوی شاہی خاندان میں ایک اور بڑی تبدیلی سامنے آگئی ہے۔ بکنگھم پیلس نے اعلان کیا ہے کہ شہزادہ اینڈریو سے تمام شاہی اعزازات، القابات اور خطابات واپس لے لیے گئے ہیں، جب کہ انہیں ونڈسر کے رائل لاج سے بھی گھر خالی کرنے کا حکم دے دیا گیا ہے۔
محل کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ بادشاہ چارلس سوم نے “پرنس اینڈریو کے انداز، القابات اور اعزازات کو ہٹانے کے لیے باضابطہ عمل” شروع کردیا ہے۔ اس کے بعد شہزادہ اب اینڈریو ماؤنٹ بیٹن وِنڈسر کے نام سے جانے جائیں گے۔
ذرائع کے مطابق، یہ فیصلہ پرنس آف ویلز (ولی عہد شہزادہ ولیم) کی مشاورت سے کیا گیا ہے، اور اینڈریو نے اس اقدام پر کوئی اعتراض نہیں کیا۔
یہ فیصلہ ان مسلسل تنازعات کے بعد سامنے آیا ہے جن کا تعلق مرحوم امریکی کاروباری شخصیت اور مجرم جیفری ایپسٹین سے شہزادہ اینڈریو کی دوستی اور ورجینیا گیفری کی جانب سے ان پر عائد جنسی زیادتی کے الزامات سے ہے۔
اگرچہ شہزادہ اینڈریو نے ہمیشہ ان الزامات کی تردید کی ہے، لیکن انہوں نے £12 ملین پاؤنڈ کی رقم دے کر دیوانی مقدمہ عدالت سے باہر طے کیا تھا، جس میں کسی قسم کی ذمہ داری تسلیم نہیں کی گئی۔
گیفری کے خاندان نے بیان میں کہا ہے کہ “آج وہ انصاف کی ایک علامت کے طور پر سامنے آئی ہے — ایک عام امریکی لڑکی جس نے اپنی سچائی اور ہمت سے ایک برطانوی شہزادے کو نیچے لایا۔”
محل کے مطابق، رائل لاج پر شہزادہ اینڈریو کی لیز ختم کر دی گئی ہے، اور انہیں نورفولک کے سینڈرنگھم اسٹیٹ میں ایک متبادل رہائش فراہم کی جائے گی جو بادشاہ کے ذاتی فنڈ سے ادا کی جائے گی۔
ان کی سابق اہلیہ سارہ فرگوسن بھی رائل لاج چھوڑنے پر مجبور ہوں گی۔
اینڈریو کو ذاتی گرانٹ دی جائے گی، لیکن ان کے شاہی القابات — ڈیوک آف یارک، ارل آف اِنورنیس، بیرن کِلیلیگ — باضابطہ طور پر منسوخ کر دیے جائیں گے۔
مزید برآں، اینڈریو کو آرڈر آف دی گارٹر اور رائل وکٹورین آرڈر کے نائٹ گرینڈ کراس کے اعزازات سے بھی محروم کر دیا گیا ہے۔
بکنگھم پیلس نے اپنے بیان میں کہا “ان کی عظمت بادشاہ اور ملکہ کسی بھی قسم کی زیادتی کے متاثرین کے ساتھ ہمدردی کا اظہار کرتے ہیں۔ یہ فیصلے شاہی خاندان کی ساکھ اور اصولوں کے تحفظ کے لیے ناگزیر تھے۔”
برطانوی پارلیمنٹ کے بعض ارکان نے پہلے ہی مطالبہ کیا تھا کہ شہزادہ اینڈریو سے باضابطہ طور پر ڈیوک آف یارک کا خطاب واپس لیا جائے۔ پبلک اکاؤنٹس کمیٹی نے شاہی رہائش کے اخراجات اور مراعات پر بھی سوال اٹھایا تھا۔
اگرچہ ڈیوکڈم کو ختم کرنے کے لیے پارلیمنٹ کے ایکٹ کی ضرورت ہوتی ہے، لیکن بادشاہ نے فوری طور پر لارڈ چانسلر کو وارنٹ جاری کرنے کی ہدایت کی ہے تاکہ اینڈریو کا نام پیریج رول (Peerage Roll) سے حذف کیا جا سکے۔

