نئی دہلی: بھارتی اپوزیشن جماعت کانگریس کی سینئر رہنما رینوکا چودھری نے دعویٰ کیا ہے کہ فوجی قیادت پر مودی حکومت کی حمایت میں بیانات دینے کے لیے دباؤ ڈالا جاتا ہے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق رینوکا چودھری نے منگل کو گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ آرمی جنرلز کو حکومت کے ترجمان کے طور پر پیش آنے پر مجبور کیا جا رہا ہے، جو کہ ایک نہایت تشویشناک اور خطرناک صورتحال ہے۔
رینوکا چودھری نے کہا کہ پہلی بار فوجی سربراہان خود سامنے آکر یہ شکایات کر رہے ہیں، جو ایک غیر معمولی اور تکلیف دہ امر ہے۔ انہوں نے کہا کہ وہ ایک فوجی افسر کی بیٹی ہیں اور ایسا عمل پہلے کبھی نہیں دیکھا گیا، بی جے پی حکومت جو کچھ کر رہی ہے وہ غیر معمولی دباؤ اور ناانصافی کی مثال ہے۔
رینوکا چودھری کے بیان پر حکمران جماعت بی جے پی کی جانب سے سخت ردعمل سامنے آیا۔ بی جے پی کے ترجمان سی آر کیسوان نے ان الزامات کو ’’گہری تقسیم اور بدنیتی پر مبنی‘‘ قرار دیا اور کہا کہ یہ بیان حیران کن ہونے کے ساتھ قابلِ مذمت بھی ہے۔ ترجمان نے کہا کہ فوج کی اولین ترجیح ملک اور عوام کا مفاد ہے، اس لیے ایسے الزامات غیر ذمہ دارانہ ہیں۔
بی جے پی ترجمان نے رینوکا چودھری سے ان کے ریمارکس پر فوری معافی کا مطالبہ بھی کیا ہے۔

