اسلام آباد — پاکستان کے معروف مذہبی اسکالر، نعت خواں اور سابق پاپ سنگر جنید جمشید کو دنیا سے رخصت ہوئے آج 9 سال بیت گئے۔ 3 ستمبر 1964 کو کراچی میں جنم لینے والے جنید جمشید نے انجینئرنگ کی تعلیم حاصل کی، مگر ان کی پہچان موسیقی اور روحانی سفر دونوں میدانوں میں قائم رہی۔
1987 میں پاپ بینڈ وائٹل سائنز کے ذریعے ملک گیر شہرت حاصل کرنے والے جنید جمشید کا شاہکار قومی گیت ”دل دل پاکستان“ آج بھی قومی موسیقی کی تاریخ کا روشن حوالہ ہے۔ نوجوان نسل کا مقبول ترین چہرہ بننے کے بعد ان کا فنی سفر کئی برس جاری رہا اور انہوں نے پاکستانی موسیقی کو عالمی سطح تک پہنچانے میں اہم کردار ادا کیا۔
روحانی سفر اور زندگی کا نیا رخ
2000 کی دہائی کے ابتدائی برسوں میں جنید جمشید نے اپنی زندگی میں روحانی تبدیلی محسوس کی اور آہستہ آہستہ موسیقی سے کنارہ کشی اختیار کر لی۔
انہوں نے دینی تبلیغ، نعت خوانی اور اسلامی تعلیم کے فروغ کو اپنا مرکزِ زندگی بنایا۔ اسی عرصے میں 2002 میں انہوں نے اپنا ملبوسات برانڈ جے ڈاٹ (J.) متعارف کرایا، جو بعد ازاں پاکستان کے بڑے فیشن برانڈز میں شمار ہونے لگا۔
2004 تک وہ موسیقی کی دنیا سے مکمل طور پر الگ ہوچکے تھے اور ”دل بدل دے“ سمیت متعدد مشہور نعتیں انہیں دوبارہ دلوں میں بسا گئیں۔
سانحۂ حویلیاں اور قومی سوگ
7 دسمبر 2016 کو قومی ایئر لائن کی پرواز PK-661 حویلیاں کے قریب حادثے کا شکار ہوئی جس میں جنید جمشید اپنی اہلیہ اور دیگر مسافروں کے ساتھ شہید ہوگئے۔ ان کی ناگہانی موت نے پوری قوم کو سوگوار کر دیا۔
حکومتِ پاکستان نے ان کی خدمات کے اعتراف میں 2007 میں انہیں تمغۂ امتیاز سے نوازا — وہ اعزاز جو فن اور دین دونوں محاذوں پر ان کے اثر کی گواہی دیتا ہے۔

