اسٹیٹ بینک نے مالی سال 24-2023 میں ڈھائی ہزار ارب روپے کا غیر معمولی منافع کمایا،، رواں مالی سال کی پہلی سہ ماہی میں اسٹیٹ بینک نے یہ منافع قومی خزانے میں جمع کرایا جس کے بعد حکومت کی آمدنی اور اخراجات میں توازن پیدا ہو گیا،،
وزارت خزانہ نے جولائی سے ستمبر کے مالیاتی اعداد و شمار جاری کر دیئے،، تین ماہ میں حکومت نے 5827 ارب روپے کا ریونیو اکٹھا کیا،، ٹیکس ریونیو کا حجم 2775 ارب روپے رہا،، نان ٹیکس ریونیو میں آمدنی 3051 ارب روپے سے زائد رہی،،
رواں مالی سال کی پہلی سہ ماہی میں حکومت نے 4131 ارب روپے کے اخراجات کئے،، جس کے بعد تین ماہ میں 1700 ارب روپے کا بجٹ سرپلس رہا،،
حکومتی اخراجات میں بڑا حصہ قرضوں اور سود کی ادائیگی کا رہا،، حکومت نے تین ماہ میں 1306 ارب کا سود ادا کیا،، 1700 ارب روپے کے قرضے ادا کئے،، 156 ارب روپے کا غیر ملکی اور 1539 ارب روپے کا مقامی قرض واپس کیا گیا،،