حالیہ کچھ مہینوں سے مہنگائی میں کمی کا جو سلسلہ شروع ہوا تھا اکتوبر میں اسےبریک لگ گئی،، ادارہ شماریات کے مطابق اکتوبر میں مہنگائی میں 7.2 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا،، ستمبر میں افراط زر کی شرح 6.9 فیصد تھی،،
حکومت نے اکتوبر میں مہنگائی کی توقع 6 سے 7 فیصد رکھی تھی،، رواں مالی سال کے پہلے چار ماہ میں مہنگائی کی اوسطً شرح 8.7 فیصد پر پہنچ گئی،،
اکتوبر میں ماہانہ بنیادوں پر مہنگائی کی شرح ستمبر کے مقابلے میں 1.23 فیصد بڑھ گئی، شہری علاقوں میں افراط زر 1.05 فیصد جبکہ دیہات میں مہنگائی کی شرح میں 1.49 فیصد کا اضافہ ہوا۔
شہری علاقوں میں ماہانہ بنیادوں پر جن اشیائے خور و نوش کی قیمتیں بڑھیں، ان میں تازہ سبزیاں 12.90 فیصد، پیاز 7.64 فیصد، گندم 5.96 فیصد، دال چنا 5.73 فیصد، مچھلی 5.54 فیصد، مرغی کا گوشت 4.61 فیصد، ٹماٹر 3.96 فیصد، گندم کا آٹا 3.52 فیصد شامل ہیں۔
دیہی علاقوں میں ستمبر کے مقابلے میں کھانے پینے کی جن اشیا کے نرخوں میں اضافہ ہوا، ان میں تازہ سبزیں 21.32 فیصد، پیاز 8.56 فیصد، مچھلی 7.35 فیصد، دال چنا 6.88 فیصد، بیسن 5.42 فیصد، مرغی کا گوشت 4.25 فیصد شامل ہیں۔
واضح ہے کہ گزشتہ مہینے 6.9 فیصد کی شرح کے ساتھ پاکستان میں سالانہ بنیادوں پر مہنگائی کی شرح 44 ماہ کی کم ترین سطح پر آگئی تھی۔