فرانس نے کہا ہے کہ فلسطینیوں کی زمین پر آباد غیر قانونی یہودی آبادکاروں کا فلسطینیوں پر تشدد دہشت گردی ہے۔۔
فرانس نے مغربی کنارے میں آسکر ایوارڈ یافتہ دستاویزی فلم میں شامل ایک فلسطینی کارکن کے قتل کی مذمت کرتے ہوئے اسرائیلی آبادکاروں کے تشدد کو ’دہشت گردی‘ قرار دیا ہے۔
فلسطینی حکام کا کہنا ہے کہ اسرائیلی آبادکاروں نے پیر کے روز عودہ محمد ہتھلین کو قتل کیا، جو ایک استاد تھے، اسرائیلی پولیس نے کہا کہ وہ اس واقعے کی تحقیقات کر رہی ہے، لیکن یہ واضح طور پر نہیں کہا کہ ہتھلین کو آبادکاروں نے قتل کیا۔
فرانسیسی وزارت خارجہ کے ترجمان نے کہا کہ فرانس اس قتل کی انتہائی سختی سے مذمت کرتا ہے، اور ان تمام جان بوجھ کر کیے جانے والے پرتشدد اقدامات کی بھی، جو انتہا پسند آبادکار فلسطینی آبادی کے خلاف کر رہے ہیں اور جو مغربی کنارے میں روز بروز بڑھتے جا رہے ہیں، یہ پرتشدد کارروائیاں دہشت گردی کے زمرے میں آتی ہیں۔
فلسطینی اتھارٹی کی وزارت تعلیم نے اسرائیلی آبادکاروں پر الزام لگایا کہ انہوں نے ہتھلین کو ام الخیر گاؤں پر حملے کے دوران قتل کیا، جو مقبوضہ علاقے کے جنوب میں الخلیل کے قریب واقع ہے۔
اسرائیلی پولیس کا کہنا ہے کہ وہ کرمل کے قریب ایک واقعے کی تحقیقات کر رہی ہے، جو ام الخیر کے قریب ایک بستی ہے، اور ایک اسرائیلی کو پوچھ گچھ کے لیے گرفتار کیا گیا ہے۔