وزیردفاع خواجہ آصف کا کہنا ہے کہ حکومت اور فوج کے صبر کا پیمانہ لبریز ہوچکا۔ مذاکرات کے باوجود سرحد پار سے پاکستان میں خونریزی بند نہیں ہوئی۔ اب پناہ گاہیں دینے والوں کے خلاف ملک کے اندر بھی کارروائی ہوگی۔ افغانستان کوبھی یہی پیغام ہے۔
قومی اسمبلی میں اظہار خیال کرتے ہوئے وزیردفاع خواجہ آصف نے کہا کہ افغان دہائیوں سے یہاں رہ رہے ہیں۔ کئی ارب پتی ہوگئے۔ دہشتگردوں کو پناہ گاہیں دینے والوں کوجواب دینا پڑےگا، دہشتگردی کی مذمت نہ کرنے والوں کو سوچنا ہوگا کہ کس کے ساتھ ہیں۔
دوسری جانب ایکس پیغام میں وزیردفاع خواجہ آصف کا کہنا ہے افغان حکومت کے ساتھ مذاکرات کے باوجود سرحد پار سے پاکستان میں خونریزی بند نہیں ہوئی۔ 60 افغان مہاجرین کی مہمان نوازی کی قیمت ہم اپنے خون سےادا کررہے ہیں۔ یہ کیسے مہمان ہیں جو میزبانوں کا خون بہاتے ہیں اور قاتلوں کو پناہ دیتے ہیں۔
وزیردفاع نے کہا کہ وقت آ گیا ہے کہ افغان مہمان اپنے گھروں کو جائیں،محسن کشی بند کریں۔ انکا مزید کہناتھا کہ بانی پی ٹی آئی نے ہزاروں طالبان کو پاکستان لا کربسایا۔ آج بھی پی ٹی آئی دہشت گردوں سے مذاکرات کی بات کر رہی ہے۔