واشنگٹن / دبئی / اسلام آباد — دنیا بھر میں شہریوں کے سفری اختیارات ناپنے والے ہینی پاسپورٹ انڈیکس 2025 نے تازہ درجہ بندی جاری کر دی ہے، جس کے مطابق امریکی پاسپورٹ 20 سال بعد پہلی بار دنیا کے 10 طاقتور ترین پاسپورٹس کی فہرست سے باہر ہو گیا ہے، جبکہ پاکستانی پاسپورٹ نے معمولی بہتری کے بعد 96 واں نمبر حاصل کیا ہے۔
رپورٹ کے مطابق امریکہ اب 12 ویں نمبر پر ہے اور اس کی پوزیشن ملائیشیا کے برابر آ گئی ہے۔ امریکی پاسپورٹ ہولڈرز اب 180 ممالک تک ویزا فری یا ویزا آن آرائیول رسائی رکھتے ہیں۔
انڈیکس کے تخلیق کاروں کا کہنا ہے کہ یہ کمی "عالمی نقل و حرکت میں بنیادی تبدیلی” کی علامت ہے — یعنی اب ویزا پالیسیز اور سفارتی تعلقات پر مبنی نظام دنیا بھر میں نئے توازن کی طرف جا رہا ہے۔
امریکی پاسپورٹ کی درجہ بندی میں کمی کی وجوہات
تجزیہ کاروں کے مطابق امریکی پاسپورٹ کی طاقت میں کمی کی کئی وجوہات ہیں، جن میں:
-
کچھ ممالک کی جانب سے امریکی شہریوں پر ویزا شرائط میں سختی؛
-
عالمی سطح پر سفارتی تناؤ اور سیاسی تبدیلیاں؛
-
اور امریکی انتظامیہ کی سخت داخلہ پالیسیز شامل ہیں۔
امریکہ کئی دہائیوں سے پاسپورٹ فریڈم میں صفِ اول میں شمار ہوتا تھا، تاہم 2020 کے بعد سے اس کی پوزیشن بتدریج نیچے آتی گئی ہے۔
پاکستانی پاسپورٹ اب بھی دنیا کے کمزور ترین پاسپورٹس میں شمار ہوتا ہے، تاہم رواں سال اس کی پوزیشن میں معمولی بہتری ریکارڈ کی گئی ہے۔
ہینی پاسپورٹ انڈیکس 2025 کے مطابق، پاکستان کا پاسپورٹ 96 ویں نمبر پر ہے اور اس کے حامل شہری 32 ممالک میں ویزا فری یا ویزا آن آرائیول داخلے کی سہولت رکھتے ہیں۔
گزشتہ برس پاکستان کا درجہ 100 کے قریب تھا، جس میں اب معمولی بہتری دیکھی گئی ہے۔
رپورٹ کے مطابق پاکستان سے نیچے صرف چند ممالک — شام، عراق، یمن اور افغانستان — موجود ہیں۔
پاکستانی پاسپورٹ کی کمزوری کی بنیادی وجوہات
تجزیہ کاروں کے مطابق پاکستان کے کمزور پاسپورٹ کی اہم وجوہات درج ذیل ہیں:
-
ویزا معاہدوں کی کمی: بہت کم ممالک پاکستان کے ساتھ آسان ویزا پالیسی رکھتے ہیں۔
-
سکیورٹی خدشات: عالمی سطح پر دہشت گردی اور سلامتی کے مسائل کی بدولت پاکستان کا امیج منفی اثرات کا شکار ہوا۔
-
سفارتی تناؤ: علاقائی سیاست اور محدود بین الاقوامی رسائی نے ویزا فری معاہدوں کو متاثر کیا۔
تاہم کچھ تجزیہ کار اس معمولی بہتری کو پاکستان کے عالمی تعلقات میں بہتری کی علامت قرار دیتے ہیں۔
ہینی پاسپورٹ انڈیکس کے مطابق 2025 میں دنیا کے طاقتور ترین پاسپورٹس یہ ہیں:
-
سنگاپور — 193 ممالک تک ویزا فری رسائی
-
جاپان
-
جنوبی کوریا
-
فرانس
-
جرمنی
-
سپین
-
فن لینڈ
-
سویڈن
-
اٹلی
-
ڈنمارک
ان ممالک کے شہری تقریباً پوری دنیا میں آزادانہ سفر کر سکتے ہیں۔
ہینی اینڈ پارٹنرز کے چیئرمین ڈاکٹر کرسٹین کیلن نے رپورٹ میں کہا "امریکی پاسپورٹ کی طاقت میں کمی اس بات کا اشارہ ہے کہ دنیا میں طاقت کا توازن صرف فوجی یا معاشی بنیادوں پر نہیں بلکہ سفری آزادی اور نقل و حرکت کی بنیاد پر بھی تبدیل ہو رہا ہے۔”
انہوں نے مزید کہا کہ “ایشیائی ممالک تیزی سے اس دوڑ میں آگے بڑھ رہے ہیں، جبکہ مغربی طاقتیں بتدریج پیچھے جا رہی ہیں۔”
2025 کے پاسپورٹ انڈیکس نے واضح کر دیا ہے کہ دنیا بھر میں سفری آزادی کا معیار تبدیل ہو رہا ہے۔
جہاں ایک طرف امریکہ جیسی طاقت عالمی رینکنگ میں نیچے جا رہی ہے، وہیں ایشیائی ممالک — بالخصوص سنگاپور، جاپان، اور جنوبی کوریا — نئی عالمی قیادت کے طور پر ابھر رہے ہیں۔
پاکستان کے لیے یہ وقت ہے کہ وہ اپنے سفارتی تعلقات، سکیورٹی امیج اور ویزا معاہدوں میں بہتری لا کر اپنے شہریوں کو زیادہ عالمی مواقع فراہم کرے۔
پاسپورٹ انڈیکس اب محض سفری سہولت کا پیمانہ نہیں رہا — یہ ممالک کی عالمی ساکھ، معیشت، خارجہ پالیسی، اور بین الاقوامی احترام کا عکاس بنتا جا رہا ہے۔