استنبول — ترکیے کے شہر استنبول میں آج غزہ کی صورتحال پر اہم بین الاقوامی اجلاس منعقد کیا جا رہا ہے۔ اجلاس کی میزبانی ترک وزیرِ خارجہ حاکان فیدان کر رہے ہیں، جبکہ پاکستان کی نمائندگی نائب وزیرِاعظم اور وزیرِ خارجہ اسحاق ڈار کریں گے۔
ترک وزارتِ خارجہ کے مطابق غزہ پر جاری اسرائیلی جارحیت کے پس منظر میں بلایا گیا یہ اجلاس مسلم دنیا کی اعلیٰ سطحی سفارتی مشاورت کے سلسلے کی ایک اہم کڑی ہے۔
اجلاس میں آٹھ عرب و مسلم ممالک کے وزرائے خارجہ شرکت کر رہے ہیں، جن میں شامل ہیں:
-
ترکیہ 🇹🇷
-
پاکستان 🇵🇰
-
سعودی عرب 🇸🇦
-
قطر 🇶🇦
-
مصر 🇪🇬
-
اردن 🇯🇴
-
انڈونیشیا 🇮🇩
-
متحدہ عرب امارات 🇦🇪
غزہ اجلاس میں شرکاء جنگ بندی معاہدے پر تازہ پیشرفت، انسانی بحران اور فلسطینی عوام کی امداد کے عملی اقدامات پر غور کریں گے۔
ذرائع کے مطابق اجلاس میں غزہ کے متاثرہ علاقوں میں فوری انسانی امداد کے راستے کھولنے اور اسرائیلی جارحیت کے خاتمے سے متعلق مشترکہ اعلامیہ جاری ہونے کا امکان ہے۔
ترک میڈیا کے مطابق وزیر خارجہ حاکان فیدان اجلاس میں اسرائیل کے جنگ بندی سے انحراف اور فلسطینی شہریوں پر حالیہ جارحیت کو عالمی برادری کے سامنے نمایاں کریں گے۔
ترکیہ کا مؤقف ہے کہ اسرائیلی حکومت دانستہ طور پر جنگ بندی سے گریز کر کے خطے کو مزید غیر مستحکم کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔
ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق پاکستان اجلاس میں غزہ جنگ بندی معاہدے پر مکمل عملدرآمد اور اسرائیلی افواج کے فوری انخلاء کا مطالبہ کرے گا۔
پاکستان اس بات پر زور دے گا کہ اقوامِ متحدہ کی قراردادوں کے مطابق فلسطینی عوام کو ان کا حقِ خود ارادیت دیا جائے اور دو ریاستی حل کی راہ ہموار کی جائے۔

