دمشق : شام میں حکومت مخالف عسکریت پسندوں نے دمشق میں داخل ہو گئے ہیں اور ملک بھر میں حیرت انگیز پیش قدمی کر رہے ہیں۔ دمشق پر قبضے کے بعد اسد خاندان کا 53 سالہ دور کا خاتمہ ہو گیا ہے۔
رپورٹس کے مطابق اسد خاندان کا اقتدار 1971ء سے شروع ہوا تھا جو 2024 ء تک جاری رہا ۔ 1971ء سے 2000 تک حافظ الاسد صدر رہے ۔
حافظ الاسد کی وفات کے بعد ان کے بیٹے بشار الاسد نے اقتدار سنبھالا۔ 2000 سے 8 دسمبر 2024 تک بشار الاسد اقتدار میں رہے۔
شامی صدر بشار الاسد کو اقتدار سے ہٹانے کے لیے خانہ جنگی 12 سال قبل شروع ہوئی تھی ۔ بشار الاسد نے ایران اور روس کی مدد سے باغیوں کو شکست دی تھی لیکن گزشتہ 15 دن سے باغی ایک بار پھر متحد ہوگئے تھے۔
باغیوں نے سب سے پہلے شام کے بڑے شہر حلب پر قبضہ کیا اور پھر پیش قدمی کرتے ہوئے آج دمشق میں داخل ہوگئے۔ جس کے بعد بشار الاسد فرار ہوگئے یوں ان کے خاندان کا 53 سالہ دور ختم ہوگیا۔
باغیوں کی پیش قدمی پر شام کی فوج کے اہلکار یا تو عراق فرار ہوگئے ہیں یا پھر انڈر گراؤنڈ چلے گئے ہیں اور انہیں کسی بھی قسم کی مزاحمت کا سامنا نہیں کرنا پڑا۔
قبل ازیں دارالحکومت دمشق کے رہائشیوں نے گولیوں اور دھماکوں کی آوازیں سنائی دینے کی اطلاع دی ہے۔ دوسری جانب سیرین وار مانیٹرز نے بھی دعویٰ کیا ہے کہ بشارالاسد ملک چھوڑ کر چلے گئے ہیں۔ خبررساں ادارے رائٹرز نے شام کے فوجی عہدیداروں کا یہ کہتے ہوئے حوالہ دیا ہے کہ اسد حکومت ختم ہو گئی ہے اور وہ نامعلوم منزل کی طرف روانہ ہو گئے ہیں۔
شام کی حکومت کی جانب سے فوری طور پر کوئی اعلان سامنے نہیں آیا ہے۔ حکومت کے حامی ایک ایف ایم ریڈیو ’شام‘ نے خبر دی ہے کہ دمشق کا ائرپورٹ خالی کرا لیا گیا ہے اور لڑائی رک گئی ہے۔
اے پی کے مطابق حکومت کے باغی حملہ آوروں نے بھی اعلان کیا ہے کہ وہ دمشق کے شمال میں واقع ایک فوجی جیل سے اپنے قیدیوں کو چھڑوانے میں کامیاب ہو گئے ہیں۔
رامی عبدالرحمٰن نے جن کا تعلق سیرین آبزرویٹری فار ہیومن رائٹس سے ہے، اے پی کو بتایا ہے کہ بشارالاسد نے اتوار کو دمشق سے فلائٹ لی تھی۔