دمشق : شام کے صدر بشار الاسد کے مخالف اتحاد نے کہا کہ وہ شام میں اقتدار کی منتقلی کو مکمل انتظامی اختیارات کے ساتھ عبوری حکومت کو سونپنے کے لیے کام جاری رکھے ہوئے ہے۔
خبر رساں ادارے روئٹرز ے مطابق بشار الاسد کی حکومت کے خاتمے کے بعد دمشق کے بڑے حصے پر کنٹرول حاصل کرنے والے اتحاد نے ایک بیان میں کہا کہ ’عظیم شامی انقلاب بشار اسد حکومت کا تختہ الٹنے کی جدوجہد کے مرحلے سے ایک ایسے شام کی تعمیر کی طرف بڑھ گیا ہے جو اس کے عوام کی قربانیوں کا ثمر ہو گا۔‘
دوسری طرف شامی انقلاب اور اپوزیشن فورسز کے قومی اتحاد کے سربراہ ہادی البحرا نے خبر رساں ادارے العربیہ سے بات کرتے ہوئے کہا ہے کہ بشارالاسد کی حکومت کے خاتمے کے ساتھ ہی ’شام کے تاریک دور‘ کا خاتمہ ہو گیا ہے۔
انھوں نے عوام کو یقین دلایا ہے کہ دمشق میں صورتحال محفوظ ہے اور کہا کہ کسی کے خلاف انتقامی کارروائی نہیں کی جائے گی۔
سماجی رابطے کی ویب سائٹ ایکس پر اپنے ایک پیغام میں ان کا کہنا تھا کہ وہ تمام افراد جو کسی دوسرے شہری کے خلاف ہتھیار نہیں اٹھائیں گے اور اپنے گھروں میں رہیں گے، بنا کسی فرقہ وارانہ یا مذہبی تفریق کے وہ محفوظ ہیں۔
شام میں باغیوں کی جانب سے دمشق میں داخل ہونے کے بعد سرکاری ٹی وی اور دمشق ریڈیو سے ایک پیغام نشر کیا گیا ہے۔
پیغام میں کہا گیا ہے کہ انھوں نے صدر بشارالاسد کی حکومت کا تختہ الٹ دیا ہے اور سیاسی قیدیوں کو رہا دیا ہے۔
نشر کیے گئے پیغام میں باغی ’مجاہدین اور شہریوں‘ سے آزاد شام کی املاک کو نقصان نہ پہچانے کا کہہ رہے ہیں۔
’تمام فرقوں سے تعلق رکھنے والے شہریوں کے لیے ایک آزاد اور قابل فخر شام زندہ باد‘۔