واشنگٹن : نومنتخب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا فاکس نیوز سے نیا انتخاب 13 سال کی عمر میں باپ کو قتل کرنے والی ڈاکٹر نیشیوات ہیں، ٹرمپ نے انہیں امریکا کی نئی سرجن جنرل تعینات کیا ہے، وہ فاکس نیوز پر ایک طبی ماہر کے طور پر مشہور ہیں ۔
امریکی میڈیا کے مطابق ٹرمپ کی نئی انتظامیہ کےانتخاب میں گیارہ سے زیادہ شخصیات نشریاتی ادارے فاکس نیوز کی میزبان یا شریک میزبان شخصیات ہیں۔ ان میں وزیر دفاع پیٹ ہیگستھ، وزیر ٹرانسپورٹیشن سین ڈفی، اسرائیل کےلئے امریکی سفیر مائیک ہکابی،ڈائریکٹر نیشنل انٹیلی جنس تلسی گبارڈ، انسداد دہشت گردی کے سینئر ڈائریکٹر اسباسٹین گورکا، قومی سلامتی مشیر مائیک والذ،سرحدی زار ٹام ہومن،وائیٹ ہاؤس پریس سیکریٹری کیرولین لیوٹ، امریکی اٹارنی جنرل پام بوندی، وزیرہوم لینڈ سیکورٹی کرسٹی نوم، میڈی کیئر کے ایڈمنسٹریٹر ڈاکٹر محمت اوز ،نیٹو کے لئے سفیر میتھیو وائٹکر اور فوڈ اینڈ ڈرگز ایڈمنسٹریٹر مارتی ماکرے کا تعلق فاکس نیوز سے ہے،
برطانوی میڈیا کے مطابق ڈونلڈ ٹرمپ نے غلطی سے اپنے والد کو گولی مارنے والی خاتون کو امریکا کا نیا سرجن جنرل مقرر کیا ہے۔ 48 سالہ ڈاکٹر جینیٹ نیشیوات چند ہفتوں کے اندر ملک کے اعلیٰ ڈاکٹر کا عہدہ سنبھالنے کے لیے حلف اٹھائیں گی۔ ڈاکٹر نیشیوات اس بارے میں بات کرتی رہی ہیں کہ کس طرح چھوٹی عمر میں اپنے والد کو کھونے نے طب میں ان کے کیریئر کو متاثر کیا۔
نیویارک ٹائمز نے انکشاف کیا کہ جب وہ 13 سال کی تھی تو اس نے فلوریڈا کے اورلینڈو میں واقع فیملی ہوم میں غلطی سے اپنے والد کو گولی مار کر ہلاک کر دیا۔1990 کی پولیس رپورٹ کے مطابق، اس نے افسران کو بتایا کہ وہ قینچی کا ایک جوڑا ڈھونڈنے کی کوشش کر رہی تھی اور ایک شیلف پر فشنگ ٹیکل باکس تک پہنچ گئی۔اس نے پولیس کو بتایا میں صبح تقریباً سو سات بجے والد کے بیڈ روم میں تھی اور قینچی لے رہی تھی۔میں نے باکس کھولا ،اس میں سے کچھ گرا اور ایک زوردار آواز آئی۔ میں نے اپنے والد کے کان پر خون دیکھا۔44 سالہ بین نیشیوات کو اگلے دن ایک ہینڈگن سے سر پر گولی لگنے سے مردہ قرار دے دیا گیا،
تفتیشی افسر نے اس موت کو’’حادثاتی فائرنگ‘‘ قرار دیا۔اپنی یادداشت، بیونڈ دی اسٹیتھواسکوپ میں، ڈاکٹر نیشیوات بتاتی ہیں کہ کس طرح ان کے والد کی کمی نے انہیں میڈیسن کو کیریئر کے طور پر منتخب کرنے کی تحریک دی، لیکن ان کی موت میں اپنے کردار کا ذکر نہیں کیا۔اس نے لکھا جب میں 13 سال کی تھی تو میں نے بے بسی سے اپنے پیارے والد کو ایک حادثے میں مرتے ہوئے دیکھا کیونکہ ہر طرف خون بہہ رہا تھا۔ میں اس کی جان نہیں بچا سکی۔ یہ ڈاکٹر بننے کے لیے میری زندگی میں ذاتی سفر کا آغاز تھا۔اس نے اپنی پرورش کا سہرا اپنی والدہ کو دیا۔