پاکستان تحریک انصاف کی موجودہ قیادت بانی پی ٹی آئی کے سول نافرمانی تحریک شروع کرنے کے حق میں نہیں ہے،،
ذرائع کے مطابق پارٹی کی کور کمیٹی اور دیگر رہنماؤں نے بانی پی ٹی آئی سے سول نافرمانی کی تحریک 14 دسمبر سے شروع کرنے کے فیصلے پر نظرثانی کو کہا ہے،،
پارٹی رہنماؤں کا کہنا ہے کہ ابھی 24 نومبر کے احتجاج میں ہونے والے نقصانات اور پارٹی کی ساکھ کو جو نقصان پہنچا ہے اس کے زخم ابھی تازہ ہیں،،
ذرائع کا کہنا ہے کہ پارٹی کارکنوں اور قیادت میں اعتماد کا فقدان ہے،، 24 نومبر کی فائنل کال کے احتجاج کے بعد کی صورتحال ابھی کسی نئی تحریک کے شروع کرنے کے لئے سازگار نہیں ہیں،،
ذرائع کے مطابق پی ٹی آئی رہنماؤں کی اکثریت فوری طورپرسول نافرمانی تحریک کی حامی نہیں اور دسمبر میں سول نافرمانی تحریک کے بجائے پہلے اس پرپارٹی لائحہ عمل طے کرے گی۔
ذرائع نے بتایاکہ ارکان کا مؤقف ہے بانی پی ٹی آئی کے سامنے تحریک کی کال چند دن کیلئے مؤخر کرنے کا کہا جائے، پارٹی قیادت 24 نومبر احتجاج کے نتائج کے بعد دوبارہ ریکور ہونا چاہتی ہے۔
پارٹی ذرائع نے بتایاکہ بانی پی ٹی آئی سے ملاقات کے بعد کال پر پارٹی قیادت دوبارہ مشاورت کرے گی۔
خیال رہے کہ چند روز قبل بانی پی ٹی آئی کی ہمشیرہ علیمہ خان نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا تھا کہ عمران خان نے ہدایت کی ہے کہ اگر اسٹیبلشمنٹ سے مذاکرات ناکام ہوتے ہیں تو پھر سول نافرمانی کی تحریک شروع کریں گے۔
عمران خان نے اپنے مطالبات کیلئے 14دسمبر تک کا وقت دے رکھا ہے۔