ترکی نے شام کے دارالحکومت دمشق میں اپنا سفارت خانہ دوبارہ کھولنے کا فیصلہ کیا ہے، جو دونوں ممالک کے درمیان 12 سال بعد سفارتی تعلقات کی بحالی کی نشاندہی کرتا ہے۔ یہ اقدام بشار الاسد کی حکومت کے خاتمے کے بعد سامنے آیا ہے، جس کے نتیجے میں خطے میں نئی سفارتی حرکات دیکھنے کو مل رہی ہیں۔
ترک وزارت خارجہ کے مطابق، برہان خوروالو کو دمشق میں ترکی کے ناظم الامور کے طور پر تعینات کیا گیا ہے، اور وہ سفارت خانہ کھولنے کے عمل کی نگرانی کریں گے۔ اس کے علاوہ، شام کے مختلف علاقوں میں اضافی قونصل خانے قائم کرنے کے منصوبے بھی زیر غور ہیں۔
ترکی نے 2012 میں شام میں اپنا سفارت خانہ اس وقت بند کر دیا تھا جب بشار الاسد کی حکومت نے ملکی سطح پر اپوزیشن گروپوں کے خلاف کریک ڈاؤن شروع کیا تھا۔ اس دوران، استنبول میں شام کا قونصل خانہ محدود پیمانے پر کام کرتا رہا۔ ترکی نے اس الزام کو مسترد کیا تھا کہ اس نے باغی گروپوں کی حمایت کی تھی۔