یورپی یونین نے پاکستان میں 9 مئی کے واقعات کے مقدمات میں فوجی عدالتوں کی جانب سے شہریوں کو سنائی گئی سزاؤں پر تشویش ظاہر کی ہے۔ یورپی ایکسٹرنل ایکشن سروس (EEAS) نے ایک بیان میں کہا کہ یہ اقدامات شہری اور سیاسی حقوق کے بین الاقوامی معاہدے (ICCPR) کے تحت پاکستان کے وعدوں کو کمزور کر سکتے ہیں۔یہ بیان 20 دسمبر کو فوجی عدالتوں کی جانب سے 25 شہریوں کو سنائی گئی سزاؤں کے تناظر میں سامنے آیا۔سزائیں دو سے دس سال تک کی ہیں۔ان افراد پر ریاست مخالف سرگرمیوں اور 9 مئی کے فسادات میں ملوث ہونے کا الزام تھا۔
یورپی یونین کے مطابق ICCPR کے آرٹیکل 14 کے تحت ہر فرد کو عوامی اور آزاد عدالت میں منصفانہ ٹرائل کا حق حاصل ہے، جو کہ فوجی عدالتوں کی کارروائیوں میں ممکنہ طور پر متاثر ہوا ہے۔عدالتی فیصلوں کو عوامی سطح پر پہنچانے اور شفاف عدالتی عمل کی کمی پر بھی زور دیا گیا۔
یورپی یونین نے یاد دہانی کروائی کہ جنرلائزڈ اسکیم آف پریفرنسز پلس (GSP+) کے تحت پاکستان کو 27 بین الاقوامی کنونشنز پر عمل درآمد کا پابند کیا گیا ہے، جن میں ICCPR بھی شامل ہے۔ یہ اسکیم پاکستان کو یورپی یونین کی مارکیٹ تک ترجیحی رسائی فراہم کرتی ہے، جس سے معیشت کو بڑا فائدہ پہنچتا ہے۔
یورپی یونین نے پاکستان پر زور دیا کہ وہ بین الاقوامی معاہدوں کے تحت اپنے وعدے پورے کرے۔عدالتی عمل کو عالمی انسانی حقوق کے معیارات کے مطابق بنائے۔شہریوں کو شفاف اور منصفانہ ٹرائل کا موقع فراہم کرے۔