نیدرلینڈز کی حکومت نے ایک نئی سیاسی پناہ پالیسی متعارف کرائی ہے جسے ملک کی تاریخ کی "سخت ترین پناہ گزین حکومت” قرار دیا جا رہا ہے۔ یہ اقدامات ملک میں سیاسی پناہ کے متلاشی افراد کی تعداد کو محدود کرنے کے لیے وضع کیے گئے ہیں اور ان پر عمل درآمد سے پہلے کونسل آف اسٹیٹ کے قانونی جائزے کی منظوری درکار ہوگی۔
اہم مجوزہ تبدیلیاں:
- عارضی اجازت نامے:
پناہ گزینوں کو ابتدائی طور پر صرف تین سال کے لیے اجازت نامے جاری کیے جائیں گے۔ ان کی اہلیت کا باقاعدہ جائزہ لیا جائے گا تاکہ مستقل حیثیت دینے سے پہلے ان کی ضرورت کو جانچا جا سکے۔ - فیملی ری یونین کیپس:
پناہ گزینوں کے اہل خانہ کے لیے ملک میں شامل ہونے کی تعداد پر سخت پابندیاں لگائی جائیں گی۔ - ناپسندیدہ اعلانات:
مخصوص افراد کو ملک میں داخل ہونے سے روکنے کے لیے قانونی اقدامات میں توسیع کی جائے گی۔ - مستقل رہائش کا خاتمہ:
پناہ گزینوں کے لیے مستقل رہائش کی اجازت ختم کر دی جائے گی، اور انہیں عارضی قوانین کے تحت رکھا جائے گا۔
حکومتی موقف
وزیر برائے سیاسی پناہ اور ہجرت، مارجولین فیبر، جو پارٹی فار فریڈم (PVV) سے تعلق رکھتی ہیں، نے ان قوانین کو امیگریشن پالیسی میں "تاریخی تبدیلی” قرار دیا۔ انہوں نے کہا:
"ہم داخلے کے اب تک کے سخت ترین معیارات متعارف کروا رہے ہیں۔”

