چین اور جاپان نے سالوں پر محیط کشیدہ تعلقات اور تنازعات کو ختم کرنے کی کوشش کے تحت حساس سیکیورٹی مسائل پر گفتگو کرنے پر اتفاق کیا ہے۔ ان مسائل میں علاقائی تنازعات اور جاپان کے فوکوشیما پلانٹ سے ٹریٹڈ پانی کے اخراج جیسے موضوعات شامل ہیں۔
جاپانی وزیر خارجہ تاکیشی ایویا نے اکتوبر میں اپنے عہدے کا چارج لینے کے بعد بیجنگ کا پہلا دورہ کیا، جہاں انہوں نے چینی وزیر اعظم لی کیانگ اور وزیر خارجہ وانگ یی سے ملاقات کی۔
ایویا نے مذاکرات کو "واضح” اور "وسیع البنیاد” قرار دیا، جبکہ مستقبل میں بہتر تعلقات کی امید کا اظہار کیا۔وانگ یی نے اگلے سال جاپان کا دورہ کرنے اور ماحولیاتی تحفظ، توانائی، صحت اور نرسنگ کیئر جیسے شعبوں پر مزید بات چیت پر اتفاق کیا۔ دوطرفہ ملاقات کے دوران جاپان نے چینی زائرین کے لیے ویزا شرائط میں نرمی کا اعلان کیا۔دونوں ممالک نے جاپانی گائے کے گوشت اور چاول کی چین کو برآمدات دوبارہ شروع کرنے کے ارادے کا اظہار کیا۔جاپان نے چینی پابندی کے خاتمے کا مطالبہ کیا، جو فوکوشیما پلانٹ سے تابکار پانی کے اخراج کے بعد عائد کی گئی تھی جاپان نے چین کی متنازع جزائر کے قریب فوجی موجودگی اور بحیرہ جنوبی چین میں سرگرمیوں پر اپنے تحفظات کا اظہار کیا۔
یاد رہے کہ چینی صدر شی جن پنگ اور جاپانی وزیر اعظم شیگیرو اشیبا نے APEC سربراہی اجلاس میں تعلقات کو مضبوط بنانے کا عہد کیا۔ وزیر اعظم لی نے اس بات پر زور دیا کہ یہ تعلقات "بہتری اور ترقی کے نازک دور” میں ہیں۔