سال دو ہزار چوبیس۔۔۔۔ پاکستان سٹاک مارکیٹ کا تاریخ ساز سال۔۔۔ ہنڈرڈ انڈیکس، مارکیٹ کیپٹلائزیشن، کاروباری حجم اور سودوں کی مالیت نے نئے ریکارڈ بنائے۔۔۔ آئی ایم ایف معاہدے، روپے کی قیمت میں اضافے اور مستحکم سیاسی و معاشی صورتحال نے سرمایہ کاروں کو ایک نیا اعتماد دیا۔۔۔ منافع کے نئے ریکارڈز بنے۔۔۔ حصص بازار نے تاریخ کی بدترین مندی اور تاریخ کا سب سے بڑے اضافے کا ریکارڈ بھی اسی سال بنایا۔۔۔
دو ہزار چوبیس میں مارکیٹ کے ہنڈرڈ انڈیکس میں 52 ہزار 676 پوائنٹس کا غیر معمولی اضافہ ہوا۔۔۔ یکم جنوری کو کاروبار 62 ہزار 451 پوائنٹس سے شروع ہو کر 31 دسمبر کو ایک لاکھ 15 ہزار 127 پر بند ہوا۔۔۔ 22 سال بعد سٹاک مارکیٹ میں منافع کی شرح 84 فیصد ریکارڈ کی گئی۔۔ 2002 میں ایکویٹی ریٹرن 112 فیصد تھی۔۔
2024 میں سرمایہ کاروں نے 19 ارب 50 کروڑ ڈالر کا سب سے بڑا منافع کمایا۔۔۔ مقامی کرنسی میں منافع کا حجم 5 ہزار 433 ارب روپے سے تجاوز کر گیا۔۔۔ مارکیٹ کیپٹلائزیشن تاریخ کی بلند ترین سطح 14 ہزار 495 ارب روپے پر پہنچ گئی۔۔۔یکم جنوری کو مجموعی حصص کی مالیت 9 ہزار 62 ارب روپے تھی۔۔۔۔
2024 میں حصص بازار میں 140 ارب شیئرز کے سودے ہوئے۔۔۔ سرمایہ کاروں نے 5 ہزار 487 ارب روپے کی تاریخ کی سب سے بڑی انویسٹمنٹ کی ۔۔۔۔۔ غیر ملکی سرمایہ کاروں نے بھی حصص کی تجارت میں ریکارڈ منافع کمایا۔۔۔

