وزیراعظم شہباز شریف نے آئندہ پانچ سال کے لئے معاشی ترقی کے اہداف کے حصول کا اعلان کر دیا۔۔ اڑان پاکستان پروگرام کے تحت معاشی شرح نمو 2.5 سے 6 فیصد تک لے جانےکا ہدف بنایا گیا ہے
مالی سال 29-2028 تک فی کس آمدن 2405 ڈالر فی کس آمدنی تک لےجانےکاہدف تیار مقرر کیا گیا ہے۔ مہنگائی 23.4 فیصد سے 6.2 فیصد پرلائی جائےگی۔
سرمایہ کاری بلحاظ جی ڈی پی 13.1 فیصد سے بڑھا کر 17 فیصد تک لے جانے کا ہدف دیا گیا ہے۔۔ ملکی برآمدات 39 ارب ڈالر سے بڑھا کر 63 ارب ڈالرتک لے جانےکا ہدف ہے۔
ترسیلات زر 30.2 ارب ڈالر سے 39.8 ارب ڈالرہوجائیں گی۔ کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ جی ڈی پی کے منفی 0.2 فیصد سے منفی 1.2 فیصد کیا جائے گا۔
ٹیکس ٹو جی ڈی پی کی شرح 9.5 سے 13.5 فیصد تک لےجانےکاہدف ہے۔ قرض بلحاظ جی ڈی پی کی شرح 67 سے کم کرکے 60 فیصد پر لائی جائے گی۔
تعلیم پراخراجات جی ڈی پی کے 2.1 فیصد سے بڑھا کر 4 فیصد تک لے جانےکاہدف ہے۔ ایس آئی ایف سی کے تحت بڑی سرمایہ کاری کاامکان متوقع ہے۔
دوست ممالک سے ملک میں 29 ارب ڈالرکی سرمایہ کاری لانے کے لئے تمام کاوشیں بروئے کار لائی جائیں گی۔۔ یو اے ای اور کویت 10،10 ارب ڈالرکی سرمایہ کاری کا ہدف مقرر کیا گیا ہے۔۔ سعودی عرب پاکستان میں 5 ارب ڈالرکی سرمایہ کاری کرے گا۔ قطر اور آذربائیجان نے 2،2ارب ڈالرکی سرمایہ کاری کا وعدہ بھی کیا ہے۔
پلان کےتحت ہر سال روزگار کے 15 لاکھ مواقع پیدا کئےجائیں گے۔ 5سال میں بچوں میں سٹنٹنگ ریٹ میں 18 فیصد کمی لانے اورشرح خواندگی میں 10 فیصد اضافےکاہدف ہے۔
سال 2035ء تک ملکی معیشت کا حجم ایک ہزار ارب ڈالر لے جانےکا ہدف شامل ہے ۔۔۔ سال 2047ء تک پاکستانی معیشت کاسائز 3 ہزار ارب ڈالر لے جانےکاپلان ترتیب دیا گیا ہے۔

