سڈنی: بھارتی کرکٹ ٹیم کے کپتان روہت شرما نے کہا ہے کہ کب جانا ہے، فیصلہ اینکر، کمنٹیٹر یا صحافی نہیں میں خود کروں گا، میچ سے باہر ہوا ،ریٹائر نہیں ہو رہا۔
میچ میں ٹیم کی قیادت سے محروم کپتان نے براڈکاسٹرز کو دیے ایک انٹرویو میں کہا کہ نہ انھیں اس میچ میں آرام دیا گیا ہے اور نہ ہی ڈراپ کیا گیا ہے۔ انھوں نے ہنستے ہوئے اس پر تبصرہ کیا کہ ‘میں نے یہ میچ کھیلنے سے منع کیا تھا۔ؒ
میچ کے دوسری روز اس گفتگو میں وہ کہتے ہیں کہ ‘میں نے (میچ شروع ہونے سے قبل) کوچ اور سلیکٹرز سے کہا کہ میرے بیٹ سے رن نہیں ہو رہے، فارم نہیں ہے۔ اہم میچ ہے، ہمیں فارم والے پلیئر چاہییں۔
انہوں نے کہا کہ ہماری ویسے بھی بیٹنگ میں لڑکوں کی فارم نہیں چل رہی ہے۔ تو آپ ٹیم میں زیادہ آؤٹ آف فارم کھلاڑی نہیں رکھ سکتے۔ یہ عام سی بات میرے دماغ میں چل رہی تھی۔ میرے لیے یہ فیصلہ مشکل’ تھا لیکن یہ ‘سمجھداری کا فیصلہ تھا اور زیادہ آگے کا نہیں سوچوں گا۔ بس یہی سوچ تھی کہ اس وقت ٹیم کو کیا چاہیے۔
روہت شرما کا کہنا تھا کہ یہ فیصلہ میری ریٹائرمنٹ کا نہیں ہے۔ نہ میں گیم سے ہٹنے والا ہوں۔ میں اس گیم سے باہر ہوا ہوں کیونکہ بیٹ نہیں چل رہا۔کوئی گارنٹی نہیں کہ پانچ مہینے بعد بیٹ نہیں چلے گا۔ کوئی گارنٹی نہیں کہ دو مہینے بعد بیٹ نہیں چلے گا۔ کرکٹ میں بہت دیکھا ہے، ہر منٹ سیکنڈ کے بعد زندگی بدل جاتی ہے۔ مجھے خود پر یقین ہے کہ حالات بدلیں گے، (لیکن) مجھے حقیقت پسندانہ بھی ہونا ہوگا۔
روہت شرما نے کہا کہ ‘لوگ یہ فیصلہ نہیں کر سکتے کہ ہم کب جائیں، ہم کب نہ کھیلیں یا ہم کب کپتانی کریں۔سمجھدار آدمی ہوں، دو بچوں کا باپ ہوں تو میرے پاس تھوڑا سا دماغ ہے کہ مجھے لائف میں کیا چاہیے۔ اپنی ریٹائرمنٹ سے متعلق قیاس آرائیوں کی تردید کرتے ہوئے کہا کہ ‘میں کہیں نہیں جا رہا۔