امریکہ نے روس کے توانائی کے شعبے اور اہم صنعتوں کو نشانہ بناتے ہوئے نئے اقتصادی اقدامات کا اعلان کیا ہے، جن کا مقصد ماسکو کی یوکرین میں فوجی سرگرمیوں کو مالی مدد فراہم کرنے کی صلاحیت کو محدود کرنا ہے۔
پابندیوں کے اہم نکات
- اہم تیل کمپنیاں نشانے پر:
- Gazprom Neft اور Surgutneftegaz سمیت روس کی بڑی تیل کمپنیوں اور ان کی ذیلی تنظیموں پر پابندیاں عائد کر دی گئی ہیں۔
- یہ پابندیاں ان اداروں کی برآمدی صلاحیت کو متاثر کرنے کے لیے ڈیزائن کی گئی ہیں، جو روس کی توانائی کی آمدنی کا ایک بڑا حصہ فراہم کرتے ہیں۔
- شیڈو فلیٹ کے خلاف کارروائی:
- 183 آئل ٹینکرز پر پابندیاں لگائی گئی ہیں، جو "شیڈو فلیٹ” کا حصہ سمجھے جاتے ہیں۔ یہ جہاز موجودہ پابندیوں سے بچنے کے لیے غیر واضح ملکیت یا جعلی معلومات کے ذریعے تیل منتقل کرتے ہیں۔
- متعدد شعبے زیر اثر:
- مائع قدرتی گیس (LNG)، اسٹیل، کان کنی، اور دیگر توانائی سے متعلقہ صنعتوں کو بھی نشانہ بنایا گیا ہے، جن میں اہم ادارے اور لاجسٹک نیٹ ورک شامل ہیں۔
- روس کی سرکاری نیوکلیئر کارپوریشن Rosatom کے اعلیٰ عہدیداروں کو پابندیوں کی فہرست میں شامل کیا گیا ہے۔
- توانائی کی عالمی منڈی پر اثرات:
- یہ پابندیاں تیل اور ایل این جی کی عالمی سپلائی چینز پر اثر ڈال سکتی ہیں، جو توانائی کی قیمتوں اور پیداوار پر دباؤ ڈال سکتی ہیں۔
- امریکہ دیگر ممالک اور اداروں کی سرگرمیوں پر سخت نگرانی کرے گا، جو ان پابندیوں کو نظرانداز کر کے روسی صنعتوں کے ساتھ تعاون کر سکتے ہیں۔
امریکی حکام کا کہنا ہے کہ ان پابندیوں کا مقصد روسی معیشت کے کلیدی شعبوں کو محدود کر کے ماسکو پر دباؤ ڈالنا ہے پابندیوں کے ذریعے روس کی توانائی کی برآمدات پر انحصار کو کم کیا جائے گا، جس سے ماسکو کے لیے جنگی اخراجات کو مالی طور پر برقرار رکھنا مشکل ہو جائے گا۔یہ اقدامات روس کی "شیڈو فلیٹ” جیسی پابندیوں کو ناکام بنانے کی حکمت عملیوں کو کمزور کرنے کے لیے بھی اٹھائے گئے ہیں۔

