اسلام آباد:ڈی پی ورلڈ کے گروپ سی ای او اور پورٹس کے چیئرمین سلطان احمد بن سلیم کی قیادت میں ڈی پی ورلڈ (یو اے ای) کے ایک اعلیٰ سطح وفد نے مختلف تجارتی پہلوؤں کو حتمی شکل دینے کے لیے ایس آئی ایف سی پلیٹ فارم کے ذریعےڈیڈیکیٹڈ فریٹ کوریڈور پراجیکٹ (کراچی پورٹ سے پپری تک)پاکستان کا دورہ کیا۔ ہفتہ کوجاری پریس ریلیز میں کہا گیا کہ ایس آئی ایف سی کے زیراہتمام پپری میں ملٹی ماڈل لاجسٹکس پارک کے حوالے سے تمام اسٹیک ہولڈرز کے ساتھ کامیابی سے مشاورت کی گئی، جس میں ڈی پی ورلڈ، پاکستان ریلویز اور نیشنل لاجسٹک سیل (این ایل سی) کے حکام نے شرکت کی۔
ایس آئی ایف سی میں تقریب کے دوران ڈی پی ورلڈ اور متعلقہ فریقین کے درمیان اس منصوبے کے نفاذ کے لیے باہمی طور پر متفقہ ٹرم شیٹ پر دستخط کئے گئے۔پاکستان ریلویز کے سیکرٹری سید مظہر علی شاہ نے ڈی جی ایس آئی ایف سی کی موجودگی میں پاکستان کی نمائندگی کی۔ پاکستانی وفد میں ڈی جی این ایل سی ، متعلقہ وزارتوں اور محکموں کے دیگر اعلیٰ حکام بھی شامل تھے۔ پریس ریلیز میں مزید کہا گیا ہے کہ توقع ہے کہ یہ منصوبہ بہتر ریلوے انفراسٹرکچر کے ذریعے کراچی میٹروپولس میں مال بردار گاڑیوں کی نقل و حرکت کو کم کرے گا، جس کا مقصد ملک کے اندر مال بردار خدمات کو انتہائی موثر اور کم لاگت سے آگے بڑھانا ہے۔
اس اقدام کا مقصد کئی ملین ڈالر کی سرمایہ کاری کے ساتھ پاکستان کے تصور کردہ ملٹی ماڈل لاجسٹک فریم ورک کو عملی جامہ پہنانا ہے، جس سے ملک کو ٹرانس شپمنٹ اور ٹرانزٹ ٹریڈ کے لیے ایک علاقائی مرکز کے طور پر پوزیشن میں لانا ہے۔اس تاریخی دستاویز پر دستخط کے ساتھ ہی یہ اعلان کرتے ہوئے خوشی ہو رہی ہے کہ جنوری میں دونوں ممالک کے درمیان طے پانے والے فریم ورک معاہدے کے نتیجے میں ایس آئی ایف سی اور کلیدی اسٹیک ہولڈرز کی مشترکہ کوششوں سے اس منصوبے کو طے شدہ مدت کے اندر نافذ کیا گیا ہے۔
یہ ڈی پی ورلڈ کے ساتھ طویل المدتی اور تزویراتی تعلقات کا آغاز ہے تاکہ علاقائی تجارت اور رابطے کے لیے پاکستان کے وسیع امکانات کو بروئے کار لایا جا سکے، جو بہتر بندرگاہ اور ریلوے کے بنیادی ڈھانچے کی کمی کی وجہ سے کم استعمال ہو رہی ہے۔

