پاکستان کی بحریہ کے سربراہ، ایڈمرل نوید اشرف نے گوادر پورٹ کی حفاظت کو یقینی بنانے اور چین پاکستان اقتصادی راہداری (CPEC) کے لیے اپنی ترجیحات کا اعادہ کیا ہے۔ انہوں نے ساحلی علاقوں میں نگرانی کو مزید مضبوط کرنے کے عزم کا اظہار کیا، جو خطے کی سلامتی اور اقتصادی ترقی کے لیے کلیدی اہمیت رکھتا ہے۔
پاک چین بحری تعلقات کی اہمیت
ایڈمرل نوید اشرف نے چینی میڈیا کو دیے گئے ایک انٹرویو میں پاک بحریہ اور پیپلز لبریشن آرمی نیوی (PLAN) کے درمیان مضبوط تعلقات کو اجاگر کیا۔ ان کے مطابق:
- دونوں ممالک کی بحری افواج علاقائی امن اور بحری سلامتی کے فروغ کے لیے پرعزم ہیں۔
- شراکت داری کو مزید وسعت دینے کے لیے دفاعی تعاون اور مشترکہ منصوبوں پر کام کیا جائے گا۔
گوادر پورٹ کی نگرانی میں اضافہ
CPEC کی اہمیت کو مدنظر رکھتے ہوئے:
- گوادر پورٹ اور ملحقہ علاقوں کی باقاعدہ نگرانی کے اقدامات کو تقویت دی جائے گی۔
- غیر قانونی سرگرمیوں کی روک تھام کے لیے پاک بحریہ جدید ترین ٹیکنالوجی کا استعمال کرے گی۔
- یہ اقدامات عالمی تجارتی راستوں کی سیکیورٹی کو بڑھانے کی ایک وسیع تر حکمت عملی کا حصہ ہیں۔
AMAN-2025 مشق: تعاون کا نیا باب
AMAN-2025، جو 7 سے 11 فروری کو کراچی میں منعقد ہوگی، خطے میں بحری تعاون کو فروغ دینے کے لیے اہم ہے۔ اس مشق کے مقاصد ہیں:
- میری ٹائم سیکیورٹی کے لیے مختلف ممالک کی بحری افواج کے درمیان تعاون بڑھانا۔
- انسداد دہشت گردی اور منظم جرائم کے خلاف مشترکہ کوششیں کرنا۔
- خطے میں امن و استحکام کے لیے بحری شراکت داری کو مضبوط بنانا۔

