سہ ملکی ٹورنامنٹ میں پاکستان کی شکست پر ہیڈ کوچ عاقب جاوید کی اگر مگر ۔۔۔۔ کہا اگر تیسرے نمبر پر کھیلنے والے کھلاڑی کو اوپننگ کے لئے بھیج دیا جائے تو کوئی بڑا ایشو نہیں ہوتا۔۔۔۔
کراچی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے عاقب جاوید نے کہا بیسٹ آپشن ون ڈے میں کھلانا ہوتے ہیں۔۔۔ ابرار کی پر فارمنس وائٹ بال میں اچھی ہوتی آرہی ہیں۔۔ کچھ پلیئرز اچھا مینیج کرجاتے ہیں۔۔۔
انہوں نے کہا اگر ایک دو میچ میں کوئی اچھا مینیج نہ کر پائے تو اس کا مطلب یہ نہیں پلئیر میں ٹیلنٹ نہیں ہے۔۔۔
عاقب جاوید کے مطابق بیڈ لک ہوئی کے بابر کو تین میچز میں ابتداء میں جانا پڑا۔۔۔صائم کی انجری بھی ہماری بیڈ لک رہی۔۔ جو پلئیر ان فارم تھے ہم انہیں لے کر آئے ہیں
عاقب جاوید نے کہا گیارہ اوور سے چالیس اوور تک ون ڈے میں ایک تبدیلی آئی ہے۔۔۔اس دوران عجیب شارٹس کھیلنے کی ضرورت نہیں ہوتی۔۔۔چار فیلڈرز جو دائرے سے باہر ہیں انہیں صرف استعمال کرنا ہوتا ہے
انہوں نے کہا میں اتفاق کرتا ہوں کہ اس طرح کی پچز پر ہی بابر کو اوپن کرنا چاہئیے۔۔۔بابر کی ایک اننگ ڈیو ہے امید ہے کہ جس روز ملک کو ضرورت ہوگی بابر بڑی اننگ کھیلے گا۔۔۔پاکستان سے باہر کھیلیں تو بال سیم کرتا ہے موومنٹ زیادہ ہوتی ہے
عاقب جاوید کے مطابق دو اسپیشل اسپنرز کھلائیں گے تو دو فاسٹ بالرز سے چلے جائیں گے۔۔۔حارث کی طرز کے بالرز چاہئیں جو مڈل میں وکٹس لے کر دیں۔۔۔ دیگر ٹیم کے پاس ایک اسپیشل اسپنر دیگر آل راؤنڈر ہیں
لاہور میں جب ہم کھیلے تو اس پچ پر رنز زیادہ بن گئے تھے۔۔۔ آج کے میچ میں ہمیں یقین تھا کہ یہ 350 والی پچ نہیں ہے
ہماری پلاننگ تھی کہ اگر ٹوٹل 270 کے قریب ہو تو ہدف کا تعاقب کرنا مشکل ہوگا۔۔مین اسٹرائیکرز کو لمبی اننگ کھیلنا پڑیں گی
آپ دیکھیں دیگر ٹیموں کے ایسے بیٹرز لمبے گئے ہیں تو رزلٹ ملا۔۔۔فخر نے کچھ اچھا کھیلا مگر بد قسمتی سے بابر سے رنز نہیں ہوئے
یہی ٹیم بہت اچھا کرے گی، ایک دو چیزیں اچھا ہوسکتی ہیں جو ہو نہیں رہیں۔۔۔ نسیم نے آج اچھی بالنگ کی، امید ہے حارث روف جلد ٹیم میں واپس آئیں گے
اس ٹیم میں وہ سب کچھ ہے جو کسی بھی ٹیم کو ہرانے کے قابل ہے۔۔۔ایک دو میچ ہاریں تو ایسا لگتا ہے کہ جیسے ٹیم کے پاس کچھ بچا نہیں ہے۔۔۔ہماری ٹیم کسی بھی ٹیم کو انڈر پریشر لانے کی صلاحیت رکھتی ہے۔۔۔ہوم گراؤنڈ پر جب کھیلیں تو جلدی کی ضرورت نہیں ہوتی
عاقب جاوید نے کہا باہر جانا ہو تو نہ چاہتے ہوئے ٹیم جلدی اناؤنس کرنا پڑتی ہے۔۔۔ فہیم اور خوشدل اس لئے ہیں کہ آل راؤنڈر درکار ہوتے ہیں۔۔۔عامر جمال پر ہم مشاورت کررہے تھے مگر اس کی ویسی امپروومنٹ ہو نہیں سکی
ٹی ٹوینٹی کی پرفارمنس کو ہم ون ڈے میں مکس کردیتے ہیں۔۔۔ 50 اوورز میں صورتحال مختلف ہوتی ہے
لرننگ دراصل مختلف کامبینیشن کو آزمانا ہوتا ہے۔۔۔ لرننگ یہی ہوئی ہے کہ ہم نے کس ٹیم کے خلاف کس طرح کے فیصلے لینے ہیں
تین میں سے ہم ایک میچ بہت اچھا جیتے، دو بدقسمتی سے ہار گئے