یروشلم – ایران اور اسرائیل کے مابین بڑھتے ہوئے فوجی تصادم اور خطے میں سلامتی کے خدشات کے پیشِ نظر امریکہ نے یروشلم میں واقع اپنا سفارت خانہ عارضی طور پر بند کر دیا ہے۔
اس بندش کا فیصلہ اسرائیلی ہوم فرنٹ کمانڈ کی حفاظتی ہدایات کے بعد کیا گیا، جس کے تحت سفارت خانہ بدھ 18 جون سے جمعہ 20 جون تک بند رہے گا۔
امریکی سفارت خانے کی طرف سے جاری بیان میں کہا گیا"سیکیورٹی کی صورتحال کو دیکھتے ہوئے، اور اسرائیلی حکام کی ہدایت کے مطابق، یروشلم میں امریکی سفارت خانہ بدھ سے جمعہ تک بند رہے گا۔”
بیان میں مزید کہا گیا کہ تمام امریکی سفارتی اہلکاروں اور ان کے اہلِ خانہ کو ہدایت کی گئی ہے کہ وہ اگلے حکم تک اپنے گھروں تک محدود رہیں اور ممکنہ خطرات سے بچنے کے لیے احتیاطی تدابیر اختیار کریں۔
یہ فیصلہ ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب ایران کی جانب سے تل ابیب، یروشلم، اور حیفہ پر میزائل و ڈرون حملے ہو چکے ہیں، جبکہ اسرائیل نے تہران، کرج اور دیگر ایرانی شہروں پر جوابی فضائی حملے کیے۔
مبصرین کے مطابق، سفارتخانے کی بندش:
- ایران اسرائیل جنگ کے ممکنہ پھیلاؤ کی علامت ہے۔
- امریکی مفادات پر براہِ راست اثرات کا خدشہ بڑھا رہی ہے۔
- اور یہ ایک واضح اشارہ ہے کہ واشنگٹن میدانی صورتحال کو انتہائی سنجیدگی سے دیکھ رہا ہے۔