قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے خزانہ نے پانچ کروڑ روپے سے زائد ٹیکس فراڈ میں ملوث ملزمان کی گرفتاری کی منظوری دے دی۔۔
پاکستان انویسٹمنٹ بانڈز اور مارکیٹ ٹریژری بلز میں غیر ملکی سرمایہ کاری پر ٹیکس رعایت حاصل کرنے کی مدت کو چھ ماہ کرنے کی منظوری بھی دیدی۔۔ آئی ایم ایف نے اساتذہ کو ٹیکس ریبیٹ کی تجویز مسترد کر دی
قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی خزانہ کا اجلاس چیئرمین سید نوید قمر کی زیر صدارت ہوا۔۔ کمیٹی نے ٹیکس فراڈ میں ملوث افراد کی گرفتاری کی تجویز کی منظوری دیدی۔۔ ایف بی آر نے یقین دھانی کروائی کہ ٹیکس فراڈ کی انکوائری کے بعد نامزد ملزمان کو نوٹس دیا جائے گا اور تحقیقات میں شامل کیا جائے گا۔۔ گرفتاری صرف ثبوت ضائع کرنے یا بیرون ملک فرار ہونے کی کوشش میں کی جائے گی جس کی اجازت بھی ایف بی آر کے ممبران پر مشتمل تین رکنی کمیٹی کرے گی۔۔
بینک اکاونٹ سے ٹیکس ریکوری ٹیکس دھندہ کے کمشنر، ایپلٹ ٹریبونل اور ہائیکورٹ میں مقدمہ ہارنے کے بعد کی جائے گی۔۔ کمیٹی نے اسٹیٹ بینک کی تجویز پر گورنمنٹ سیکیورٹیز میں غیرملکی سرمایہ کاروں کو ٹیکس مراعات چھ ماہ تک محدود کرنے کی منظوری دیدی۔۔
اسٹیٹ بینک حکام کا کہنا تھا کہ غیرملکی سرمایہ کاروں کی طرف سے چند دنوں کی سرمایہ کاری سے کرنسی مارکیٹ میں اتار چڑھاؤ میں غیر یقینی صورتحال کا خاتمہ ہو گا ۔۔
چیئرمین ایف بی آر نے بتایا کہ آئی ایم ایف نے اساتذہ کو ٹیکس ری بیٹ دینے سے انکار کر دیا ہے۔۔ آئی ایم ایف کا موقف ہے کی سب سے یکساں ٹیکس لیا جائے۔۔ آئی ایم ایف نے اسٹیشنری پر ٹیکس ریلیف دینے سے بھی انکار کردیا۔۔ آئی ایم ایف کا موقف ہے کہ اسٹیشنری اخراجات کا صارفین پر بہت کم بوجھ آتا ہے کمیٹی نے سرکاری اداروں کے اضافی فنڈز کو سرکاری خزانے میں جمع کروانے کی تجویز کی بھی منظوری دی۔۔