واشنگٹن : امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ ایران کو اب امن قائم کرنا ہوگا اور اگر انہوں نے ایسا نہیں کیا تو آئندہ حملے کہیں زیادہ بڑے ہوں گے۔
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایران پر امریکی حملوں کے بعد قوم سے تقریباً 3 منٹ کا مختصر خطاب کیا، جس میں انہوں نے ایران کے خلاف کارروائی کو تاریخی قرار دیا۔
قوم سے اپنے خطاب میں انہوں نے دعویٰ کیا کہ ایران کی یورینیم افزودگی کی صلاحیت تباہ کر دی گئی ہیں جب کہ ہمارا مقصد ایران کی جوہری صلاحیت کو تباہ کرنا اور دنیا کو اس کے ممکنہ ایٹمی خطرے سے محفوظ بنانا تھا۔
ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنے خطاب میں ایران کو مشرق وسطیٰ کا بدمعاش قرار دیا، انہوں نے تنبیہ کی کہ اب ایران کو امن قائم کرنا ہوگا اور اگر انہوں نے ایسا نہ کیا، تو آئندہ حملے کہیں زیادہ بڑے اور آسان ہدف ہوں گے۔
انہوں نے کہا کہ یا تو امن آئے گا، یا پھر ایران کے لیے ایک ایسا المیہ جو پچھلے 8 دنوں سے کہیں زیادہ بھیانک ہو گا۔
امریکی صدر نے قوم سے اپنے خطاب میں کہا کہ یاد رکھیں، ہمارے پاس ابھی بھی بہت سے اہداف باقی ہیں، آج رات کا ہدف سب سے مشکل اور ممکنہ طور پر سب سے مہلک تھا۔
تاہم، اگر امن جلدی نہ آیا تو ہم باقی اہداف کو بھی پوری مہارت، رفتار اور درستگی کے ساتھ نشانہ بنائیں گے۔
آخر میں ٹرمپ نے اسرائیل کا خصوصی ذکر کرتے ہوئے نیتن یاہو کو مبارکباد دیتے ہوئے کہا کہا امریکا اور اسرائیل نے ایک ٹیم کی طرح کام کیا، اور ہم نے اسرائیل کو لاحق اس خوفناک خطرے کو ختم کرنے کی جانب ایک بڑا قدم اٹھایا ہے۔
واضح رہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے یہ سخت بیانات ایک ایسے وقت میں سامنے آئے ہیں جب مشرق وسطیٰ پہلے ہی شدید کشیدگی کا شکار ہے۔
دوسری جانب، ایران کی جانب سے ردعمل کا خطرہ برقرار ہے، جب کہ عالمی برادری نے فریقین سے تحمل اور سفارتی راستے کی اپیل کی ہے۔