تل ابیب — ایران پر امریکی اور اسرائیلی فضائی حملوں کے بعد مشرق وسطیٰ میں سیکیورٹی کے شدید خدشات کے پیش نظر اسرائیل کی قومی ایئر لائن "ایل ال” کو محض 24 گھنٹوں میں 25,000 سے زائد شہریوں کی ملک چھوڑنے کی درخواستیں موصول ہوئی ہیں۔
ایل ال ایئرلائنز نے کہا ہے کہ وہ پیر سے آٹھ بین الاقوامی مقامات کے لیے محدود پروازیں بحال کرے گی۔ ان پروازوں میں سخت سیکیورٹی اقدامات کے تحت صرف 50 مسافروں کو لے جانے کی اجازت ہوگی۔
اسرائیلی ہوائی اڈہ اتھارٹی نے بھی اس بات کی تصدیق کی ہے کہ یومیہ 24 ہنگامی بین الاقوامی پروازوں کی اجازت دی جائے گی تاکہ شہریوں اور غیر ملکیوں کو محفوظ طریقے سے ملک سے نکالا جا سکے۔
مشرق وسطیٰ میں تیزی سے بدلتی ہوئی کشیدگی کے باعث کئی بین الاقوامی ایئر لائنز نے خلیجی ممالک کے لیے اپنی پروازیں معطل کر دی ہیں:
- ایئر فرانس-KLM نے دبئی اور ریاض کے لیے اتوار اور پیر کی تمام پروازیں منسوخ کر دیں۔
- سنگاپور ایئر لائنز نے سنگاپور-دبئی روٹ کو سیکیورٹی وجوہات کی بنا پر معطل کر دیا ہے اور آئندہ پروازوں کی معطلی کا عندیہ دیا ہے۔
- برٹش ایئرویز نے برطانیہ سے دبئی اور دوحہ جانے والی اتوار کی پروازیں روک دیں۔
ایئرلائنز نے موجودہ صورتحال کو "سیکیورٹی کی سیال صورتحال” قرار دیتے ہوئے خبردار کیا ہے کہ مزید منسوخیاں متوقع ہیں۔
متعدد بین الاقوامی پروازوں کی منسوخی اور شہریوں کی بڑے پیمانے پر انخلاء کی درخواستوں نے علاقائی بے چینی اور غیر یقینی صورتحال کو مزید بڑھا دیا ہے۔ سیکیورٹی ماہرین نے درج ذیل احتیاطی تدابیر تجویز کی ہیں