چیئرمین پاکستان تحریک انصاف بیرسٹر گوہر علی خان، مرکزی سیکرٹری جنرل سلمان اکرم راجہ، وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈا پور، مرکزی سیکرٹری اطلاعات شیخ وقاص اکرم اور دیگر مرکزی قیادت کی اسلام آباد میں اہم پریس کانفرنس۔۔
علی امین گنڈا پور نے کہا آج کی میٹنگ ان لوگوں کے لیے پیغام ہے جو سمجھتے کہ ہم الگ ہیں۔۔ ہم بانی پی ٹی آئی کی رہائی کے لیے اپنا تن من دھن لگا رہے ہیں۔۔ میں 9 مئی سے پہلے گرفتار ہوا تھا ، کہا جاتا ہے کہ 9 مئی کو ہم نے زیادتی کی۔۔ بانی پی ٹی آئی کے خلاف سازش 9 مئی سے پہلے شروع ہوچکی تھی
سلمان اکرم راجہ نے کہا آٹھ دہائیوں سے پاکستان کو لوٹا جا رہا ہے۔۔ کیا پاکستان کے عوام اس قابل نہیں کہ اس کی آواز کو سنا جائے؟
انہوں نے کہا 8 فروری ایک عظیم الشان دن تھا جس دن عوام نے جمہوری حق استعمال کیا۔۔جب تک پاکستان کی عوام کو نہیں سنا جائے گا تب پاکپتن میں لوگ ہسپتال میں مرتے رہیں گےہماری جدوجہد عزت نفس کے لیے ہے ، یہ جنگ حقوق کی جنگ ہے
سلمان اکرم راجہ نے کہا ہم بانی پی ٹی آئی کی جنگ لڑیں گے اور جیت ہمارا مقدر ہے۔۔ ہمارا اختلاف اپنی جگہ مگر بانی پی ٹی آئی جب بھی کوئی حکم دیں گے اس پر عمل ہوگا۔۔ہمارے کچھ اسیران دس ماہ ، گیارہ ماہ بعد جیلوں سے نکلے۔۔ جتنے لوگ نکلے وہ بیمار ہوکر باہر نکلے
انہوں نے کہا ۔۔بانی پی ٹی آئی کی جانب سے مذاکرات ، تحریک سمیت تمام حکم پر عمل ہوا۔۔ ہم بانی پی ٹی آئی کے ووٹوں سے ہی منتخب ہوکر یہاں آئے ہیں۔۔آج کے اجلاس سے اتحاد کا پیغام جانا مقصود تھا۔۔ جو بھی پلان ہوگا ، بانی پی ٹی آئی کے حکم کے بعد ہم اعلان کریں گے
بیرسٹر گوہر نے کہا بانی پی ٹی آئی نے ہمیشہ سے کہا کہ ڈائلاگ ہونا چاہیے۔۔ ان حالات کے بعد جب ہماری سیٹیں چھین لیں ، ہمارے ایم این ایز کے خلاف ریفرنس بھیجے اور سزائیں دلوائی۔۔ جب ہم نے کہا کے پی کے بجٹ کے لیے ملاقات کرنی ہے ، ملاقات نہیں کروائی گئی۔۔ وفاق ، سندھ ، پنجاب کے بجٹ مشاورت کے لیے ملاقات کی اجازت مانگی جو نہیں کروائی گئی
علی امین گنڈا پور نے کہا کہ کے پی حکومت کی ہر حال میں حفاظت کریں گے۔۔ جو عدم اعتماد لانا چاہتے ہیں ان کے پاس سیٹیں نہیں ہیں۔۔پاکستان تحریک انصاف کی حکومت ہے اور رہے گی۔۔ہم نے نا کسی کو کہا ہے کہ ہمارے خلاف عدم اعتماد نہ لائیں اور نا کہیں گے۔۔ جس نے عدم اعتماد لانا ہے لازمی لے کر آئیں کھلا اعلان ہے۔۔
وزیراعلی کے پی نے کہا کہ یہ حکومت بانی پی ٹی آئی کی امانت ہے اور سب کو چیلنچ ہے کہ سیاسی طور پر گرا کر دکھائیں۔۔بانی پی ٹی آئی نے جس کو عہدہ دیا ہے وہ ہم سب مل کر اس کی تائید کرتے ہیں۔ چیلنچ سے کہتا ہوں کہ کے پی میں 15 ماہ کے اندر 250 ارب کا سرپلس بڑھا ہے۔۔ ہیلتھ کارڈ بند تھا جو اقتدار میں آتے ہی ہم نے بحال کیا ہے
اس بار ہم نے ٹیکس فری بجٹ پیش کیا ہے۔۔ بانی پی ٹی آئی کے دور حکومت میں ہوئی بھی ڈرون حملہ نہیں ہوا نا کوئی بد امنی تھی۔۔ اس بار جب ہماری حکومت آئی تو عوام کا سیکورٹی اداروں پر اعتماد نہیں تھا
اس وقت خطے میں جو حالات ہیں اس میں مذاکرات کرنا ہونگے۔۔ 80 فیصد دہشت گرد افغانستان سے آرہے ہیں۔۔ پوری دنیا افغانستان کو مان چکی ہے ، ہم یہاں پر نواب بن کر بیٹھے ہیں
انہوں نے کہا محرم کے بعد سیاسی طریقے سے پر امن تحریک چلائیں گے۔۔ 26 ویں آئینی ترمیم عدلیہ پر ایک حملہ ہے اور جب تک ہم واپس اقتدار میں آکر اس کو واپس نہیں کرتے تب تک عدلیہ قید رہے گی۔۔ بانی پی ٹی آئی نے کہا کہ میری ملاقات کروائی جائے ، وہ پارٹی کے سربراہ ہیں ان کا ملاقات کروانا حق تھا۔۔ میں نے یہ بھانپ لیا تھا کہ ملاقات نہیں کروائی جائے گی
علی امین گنڈاپور نے کہا ہماری حکومت ، اختیار سب بانی پی ٹی آئی کے پاس ہے وہ جب چاہیں حکومت گرانے کا حکم دے دیں۔۔ آئینی طریقے سے کبھی بھی ہماری حکومت نہیں گرائی جا سکتی۔۔ میں تمام اداروں اور ریاست کو چیلنج کرتا ہوں کہ سیاسی طور پر بانی پی ٹی آئی کی حکومت گرا دی تو میں سیاست چھوڑ دوں گا۔۔ میرا یہ چیلنج ہے کہ غیر آئینی طریقے سے کچھ نا کریں ، آئینی طریقے سے آپ کچھ بھی نہیں کر سکتے۔۔

