لانگ ڈسٹینس انٹرنیشنل ٹیلی کوم کمپنیاں حکومت کی 80 ارب روپے کی نادہندہ ہیں۔ ان کمپنیوں نے نہ اپنے فیس فیس ادا کی اور نہ ہی لائسنس کی تجدید کے بقایا جات ادا کئے۔
پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی (پی ٹی اے کے مطابق نادہندہ ٹیلی کوم کمپنیوں کے آپریشنز بند کرنے یا نہ کرنے کا فیصلہ کیا جا رہا ہے۔۔
پاکستان ٹیلی کمنیوکیشن اتھارٹی نے ایل ڈی آئی کمپنیوں کی سماعت مکمل کرلی۔۔ پی ٹی اے نے اپریل سے مئی تک 8 ایل ڈی آئی کمپنیوں کی سماعت کی۔۔ تمام نادہندہ ایل ڈی آئی کمپنیوں کی علیحدہ علیحدہ سماعت کی گئی۔۔۔ بقایا جات کی ادائیگی اور لائسنسوں کی تجدید سے متعلق بریک تھرو نہ ہوسکا۔۔
بقایاجات اور لائسنسوں کی تجدید سے متعلق پی ٹی اے کا فیصلہ جولائی یا اگست میں متوقع ہے۔۔
کمپنیوں کے ذمے 24 ارب کی بنیادی رقم اور 56 ارب کے لیٹ پیمنٹ سرچارج واجب الاد ہیں۔۔ ذرائع کے مطابق 9 میں سے 5 ایل ڈی آئی کمپنیاں مکمل بنیادی رقم اقساط میں ادا کرنے کیلئے تیار ہیں۔۔ رقم اقساط میں ادا کرنے کی رضامند پانچ کمپنیوں کے ذمے 8.2 ارب بنیادی رقم ہے۔۔
ذرائع کے مطابق چار ایل ڈی آئی کمپنیاں بنیادی رقم اقساط میں ادا کرنے کیلئے بھی تیار نہیں۔۔ ان چار ایل ڈی آئی کمپنیوں کے ذمے 15.96 ارب روپے کی بنیادی رقم واجب الادا ہے
کل 13 ایل ڈی آئی کمپنیوں میں سے 4 کمپنیوں کے لائسنسوں کی تجدید 2024 میں کی گئی۔۔سات ایل ڈی آئی کمپنیوں کے لائسنس کی معیاد 2024 میں ختم ہوگئی لیکن ان کے آپریشنز تاحال جاری ہیں۔۔
دو ایل ڈی آئی کمپنوں کے لائسنس کی معیاد 2025 ، 2026 میں ختم ہو رہی ہے۔۔ ایل ڈی آئی کمپنیوں کے ذمے یونیورسل سروس فنڈ کے اے پی سی چارجز گزشتہ کئی سالوں سے واجب الادا ہیں
ایل ڈی آئی کمپنیوں نے واجب کی ادائیگی سے متعلق عدالت سے اسٹے آرڈر لے رکھے ہیں۔۔